ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی عائد کردہ پابندیوں کاتابع ہیں،بھارت

بھارت آزاد اور بڑی معیشت ہے اس کسی کی ڈکٹیشن لینے کی ،عمل کرنے کی ہر گز ضرورت نہیں،سشما سواراج

منگل 29 مئی 2018 17:30

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2018ء) بھارت نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی عائد کردہ پابندیوں کاتابع ہو گا،بھارت آزاد اور بڑی معیشت ہے اس کسی کی ڈکٹیشن لینے کی ،عمل کرنے کی ہر گز ضرورت نہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے خلاف صرف اقوام متحدہ کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں پر عمل کرے گا ۔

یہ بات بھارتی وزیر خارجہ ششما سواراج نے کہی ہے۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ ایرانی جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے تہران کے خلاف پابندیاں نافذ کر دی تھیں تاہم، بھارتی وزیر خارجہ کے مطابق حکومت ہند اس معاملے میں آزاد ہے اور وہ کسی اور ملک کا اس حوالے سے تابع نہیں ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اس صورتحال پر بات چیت کے لیے نئی دہلی میں ہیں۔

بھارت نے کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف امریکا کی طرف سے لگائی کی یکطرفہ پابندیوں پر عمل نہیں کرے گا بلکہ اس حوالے سے صرف اقوام متحدہ کی پابندیوں کو اہمیت دی جائے گی۔ بھارت کے مطابق وہ کسی کے تابع نہیں ہے۔بھارتی وزیر خارجہ ششما سوراج نے آج پیر 28 مئی کو کہا ہے کہ ایران کے خلاف صرف اقوام متحدہ کی پابندیوں پر عمل کیا جائے گا نہ کہ کسی دوسرے ملک کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں پر۔

ان کا یہ بیان امریکا کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کے تناظر میں تھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں ماہ ایرانی جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے تہران کے خلاف پابندیاں نافذ کر چکے ہیں۔بھارت کے ایران کے ساتھ طویل سیاسی و اقتصادی تعلقات ہیں جبکہ ایران بھارت کو سب سے زیادہ خام تیل فراہم کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔دریں اثنا بھارتی خاتون وزیر خارجہ نے آج پیر کے روز اپنے ایرانی ہم منصب سے نئی دہلی میں ایک ملاقات کی ہے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، ظریف نے اس مشترکہ جامع منصوبہ بندی کے حوالے سے آگاہ کیا ہے، جو امریکی پابندیوں کے بعد فریقین کے ساتھ مل کر اٹھائے گئے ہیں۔