پورے یورپ کی عقل کو گرہن لگ گیا،رجب طیب اردگان

قول و فعل میں انتہا ئی تضاد، یورپ کبھی ترکی کو بے بس نہیں کر سکتا، دہشت گرد تنظیموں کے متعلق سنجیدہ رویہ اختیار کرے ورنہ نقصان کا ذمہ دار خود ہو گا،رپ بتائے کہ یہ کیسا طرز فکر ہے،ترک صدر

منگل 29 مئی 2018 17:30

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2018ء) ترک صدر رجب طیب اردگان نے یورپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ما سوا چند ممالک یورپ کی عقل کو گرہن لگ گیا ہے،یورپ کے قول و فعل میں انتہا کا تضاد ہے، یورپ کبھی بھی ترکی کو بے بس کرنے کے قابل نہیں ہو سکتا، یورپ دہشت گرد تنظیموں کے متعلق سنجیدہ رویہ اختیار کرے ورنہ نقصان کا ذمہ دار خود ہو گا،یورپ بتائے کہ یہ کیسا طرز فکر ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی علامتوں اور جرمنی میں اس کی شاخوں کی شرکت سے کولن میں منعقدہ احتجاجی مظاہرے کی اجازت دئیے جانے پر تنقید کی ہے۔صدر ایردوان نے ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں شرکت کی اور سوالات کے جواب دئیے۔

(جاری ہے)

جرمنی میں گذشتہ ہفتے کے آخر میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کے حامیوں کی شرکت سے منعقدہ مظاہرے کی یاد دہانی کروائے جانے پرصدر ایردوان نے کہا کہ چند ممالک خارج یورپ کی عقل کو حقیقی معنوں میں گرہن لگا ہوا ہے۔

خاص طور پر جرمنی، ان کے ساتھ ہم بہت سے اچھی چیزوں کے بارے میں بات کرتے ہیں ، ہمارے سامنے تو یہ کچھ اور کہتے ہیں لیکن جب ہم عملی طور پر دیکھتے ہیں تو یہ ان باتوں کو مکمل طور پر فراموش کر کے دوبارہ دہشت گرد تنظیموں پی کے کے اور فیتو کے لئے اپنے دروازوں کو کھول رہے ہوتے ہیں۔صدر ایردوان نے کہا کہ اس سب کی وجہ میرے خیال میں یہ ہے کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایسا کر کے ہم شائد ترکی کو بے بس کر سکتے ہیں۔

لیکن میں کہتا ہوں کہ آپ ان ارادوں میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے، ترکی میں حملے کے اقدام کا انجام کیا ہوا ہے ۔آخر اس سے آپ کے ہاتھ کیا لگا ہے۔صدر ایردوان نے کہا کہ ہم آپ کے بعض جگہوں کے ساتھ کس قسم کے رابطوں میں ہونے کو جانتے ہیں اور جب ہم آپ کو اس بارے میں بتاتے ہیں تو آپ کو بے اطمینانی ہوتی ہے۔صدر ایردوان نے کہا کہ ایک وقت میں انہوں نے ذرا عقل سے کام لیا اور دہشتگرد تنظیموں کے خلاف سنجیدہ قدم اٹھایا لیکن اب انتخابات کا وقت قریب آ رہا ہے تو انہوں نے دوبارہ بہانے بنانا شروع کر دئیے ہیں۔

یہ 3 ماہ پہلے سے مظاہرے کی اجازت لئے جانے کی بات کرتے ہیں ۔ اس کا کیا مطلب ہے یعنی پی کے کے آپ سے 3 ماہ پہلے سے اجازت لے رہی ہی آپ ہمیں تو سیاسی پارٹی تو ایک طرف سول سوسائٹیوں تک کے اجلاس کی اجازت نہیں دیتے ۔ اجلاس کے لئے ہال تک کرائے پر نہیں دیا جاتا ۔ آخریہ کس قسم کا طرز فکر ہی