چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کا سکالر بننے پر فخر ہے ، ڈاکٹر عطا الرحمان

سائنسی و تیکنیکی شعبے میں پاک چین دوستی کے فروغ میں اپنا کردار ادا کر سکوں گا، پاکستان میں چائنیز سائنسز اور انجنیئرنگ یونورسٹی قائم کی جائے گی ،چین کے اعلی تعلیمی اداروں کے اساتذہ کے ساتھ تبادلوں کو بھی فروغ دیا جائے گا پاکستان اکیڈمی اف سائنسز کے سابق صدر کی بیجنگ میں گفتگو

منگل 29 مئی 2018 18:00

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2018ء) پاکستان اکیڈمی اف سائنسز کے سابق صدر ڈاکٹر عطا الرحمان نے کہا ہے کہ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کا سکالر بننے پر فخر ہے ، سائنسی و تیکنیکی شعبے میں چین اور پاکستان کے درمیان دوستی کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کر سکوں گا، پاکستان میں ایک چائنیز سائنسز اور انجنیئرنگ یونورسٹی قائم کی جائے گی ،چین کے اعلی تعلیمی اداروں کے اساتذہ کے ساتھ تبادلوں کو بھی فروغ دیا جائے گا ۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے سکالرز کی انیسویں میٹنگ بیجنگ میں منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ سے ظاہر ہوا ہے کہ سائنس اور انجنیئرنگ کے شعبے میں چینی اور غیر ملکی سکالرز کے درمیان تبادلوں اور تعاون میں بہت پیش رفت ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

چائنیز اکیڈمی آف سائنسزکے صدر بائی چھون لی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین میں سائنس اور انجنیئرنگ کے شعبے میں تخلیقی صلاحیت مزید بڑھنے کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں چینی سکالرز عالمی سائنسی و تیکنیکی اداروں میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

نامکمل اعدادوشمار کے مطابق حالیہ برسوں میں چین کے پچاس سے زائد سکالرز ستر سے زائد عالمی سائنسی و تیکنیکی اداروں کے چیرمین ، نائب چیرمین ، سی ای اوز اور دوسرے اہم عہدیسنبھالے ہوئے ہیں۔ دوسری طرف اس وقت چائنیز اکیڈمی آف سائنسز میں اکیانوے غیر ملکی سکالرز بھی شامل میں ۔ پاکستان اکیدمی اف سائنسز کے سابق صدر ڈاکٹر عطا الرحمان نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ وہ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے سکالر بن گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وہ سائنسی و تیکنیکی شعبے میں چین اور پاکستان کے درمیان دوستی کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کر سکیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کا خیال ہے کہ پاکستان میں ایک چائنیز سائنسز اور انجنیئرنگ یونورسٹی قائم کی جائے گی اور چین کے اعلی تعلیمی اداروں کے اساتذہ کے ساتھ تبادلوں کو بھی فروغ دیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :