فیض آباد دھرنے کے شرکاء پر حملے میں چودہ افراد کے ناحق خون کا ذمہ دار کون ہے،وزارت داخلہ جواب دے،غلام سرور خان

فیض آباد دھرنے کے حوالے سے 27 مقدمات درج کئے گئے، جن میں سے 12 مقدمات انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت ہیں 418 ملزمان کو گرفتار کیا گیا بعض کیسز کے چالان مکمل ہیں، دھرنے کی وجہ ایوان کا متفقہ بل بنا تھا اس بل پربعد میں سیاسی مقاصد کے لئے پوائنٹ سکورنگ شروع ہوگئی،طلال چوہدری کا توجہ دلائو نوٹس پر جواب

منگل 29 مئی 2018 18:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 مئی2018ء) منگل کو قومی اسمبلی اجلاس میں توجہ دلائو نوٹس پر گفتگو کرتے ہوئے رکن اسمبلی غلام سرور خان نے کہا کہ وزارت داخلہ جواب دے کہ فیض آباد دھرنے کے شرکاء پر حملے میں شہید ہونے والے چودہ افراد کے ناحق خون کا ذمہ دار کون ہے اس ضمن میں موجودہ وزیر داخلہ کا بیان بھی ریکارڈ پر ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت حساس اداروں کی رپورٹس شامل ہیں ۔

غلام سرور خان کے توجہ مبذول نوٹس پروزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنے کے حوالے سے 27 مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں سے 12 مقدمات انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت ہیں 418 ملزمان کو گرفتار کیا گیا بعض کیسز کے چالان مکمل ہیں۔ اس دھرنے کی وجہ ایوان کا متفقہ بل بنا تھا اس بل پربعد میں سیاسی مقاصد کے لئے پوائنٹ سکورنگ شروع ہوگئی ۔

(جاری ہے)

اس واقعہ کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا گیا حالانکہ اس بل میں پارلیمان کی تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت شامل تھی حتی کہ ایک رکن والی جماعت بھی بل کا حصہ تھی تاہم اس بل کے حوالے سے ساری کوتاہی کی ذمہ داری مسلم لیگ (ن) پر ڈالی گئی۔ انہوں نے کہا تھا کہ کسی نے یہ اندازہ نہیں لگایا تھا کہ یہ صرف ووٹ کا معاملہ نہیں بلکہ اس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے حوالے سے 27 مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں سے 12 مقدمات انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت ہیں 418 ملزمان کو گرفتار کیا گیا بعض کیسز کے چالان مکمل ہیں۔ نامکمل چالان بھی عدالت میں موجود ہیں بعض ملزمان جیل میں ہیں اور کیسز عدالتوں میں چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اور اب سپریم کورٹ میں اس ضمن میں کیسز چل رہے ہیں اس لئے معاملہ عدالت میں ہے اور اس پر رائے نہیں دی جاسکتی۔

ایک ضمنی سوال پر انہوں نے کہا کہ لوگ اس ہائوس میں حلف اٹھا کر بھی جھوٹ بولتے ہیں اور کافر کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کی کوشش ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارا ہنگامہ فیض آباد چوک میں ہوا تھا جہاں پر میٹرو سٹیشن سمیت اہم تنصیبات اور دفاتر واقع ہیں۔ محض سیاسی مخالفت اور بدنیتی پر مبنی بیانات سے گریز کرنا چاہیی۔۔