خاکروب نے دو کم سن بھائیوں کوکمرے میں لاکر ویڈیو بنا لی

عدالت نے 23 سالہ نائیجیرین خاکروب کو جنسی حملے اور نجی زندگی میں مداخلت کے جُرم میں تین ماہ قید کی سزا سُنا دی

muhammad ali محمد علی منگل 29 مئی 2018 19:37

خاکروب نے دو کم سن بھائیوں کوکمرے میں لاکر ویڈیو بنا لی
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 مئی 2018ء) نائیجیریا سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ خاکروب کو جنسی حملے اور نجی زندگی میں مداخلت کے جُرم میں تین ماہ قید کی سزا سُنا دی گئی۔ نائیجیرین باشندے پر الزام تھا کہ اس نے دو کم سن سگے بھائیوں جن کی عمریں سات سال اور نو سال تھیں‘ کی اُس وقت تصاویر اور وڈیو بنائیں جب وہ سکول میں منعقدہ بہار کیمپ کے دوران لاکر رُوم میں اپنے کپڑے تبدیل کر رہے تھے۔

دُبئی کی عدالت نے 23 سالہ نائیجیرین باشندہ کو جنسی حملے اور نجی زندگی میں مداخلت کے الزام میں تین ماہ قید کی سزا سُنائی جس کے پُورا ہونے کے فوراً بعد اُسے مُلک کر دیا جائے گا۔ یہ واقعہ 27 مارچ 2018ء کو پیش آیا جس کی شکایت ال برشا پولیس سٹیشن میں کروائی گئی۔ تفصیلاب کے مطابق بچوں کی ماں نے بتایا کہ جب وہ اپنے بچوں کوگھر لے جانے کے لیے سکول پہنچی تو سکول کیمپ کے سُپروائزر نے اُسے کہا کہ وہ کسی معاملے کے بارے میں علیحدگی میں بات کرنا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

خاتون نے استغاثہ کو بتایا کہ ”سُپروائزر نے مجھے کہا کہ اُنہوں نے پولیس کو بُلایا ہے کیونکہ ایک ورکر نے لاکر رُوم میں تانک جھانک کر کے میرے کم سن بیٹوں کی تصویریں بنائی ہیں۔ میرے بیٹے نے مجھے بتایا کہ وہ اپنے بھائی اور ایک دوست کے ساتھ لاکر رُوم میں تھا ۔جب کلینر وہاں آیا اوراُس نے اُن کی تصاویر بنا لیں۔ مجھے شام کو دُبئی کے بُر پولیس اسٹیشن بُلایا گیا جہاں ”مجھے میرے بچوں کا ایک وڈیو کلپ دکھایا گیا جس میں وہ برہنہ نظر آ رہے تھے ۔

یہ ویڈیو نائیجیرین ورکر نے لاکر رُوم میں بنائی تھی۔“ نو سالہ بچے نے بتایا کہ ”یہ واقعہ اُس وقت رُونما ہواجب سکول میں بہار کا کیمپ لگا ہو تھا۔ ہم سوئمنگ پول میں تیراکی کی سرگرمی کے بعد لاکر رُوم میں گئے۔ ہم اپنے کپڑے بدل رہے تھے جب میرے دوست نے مجھے صفائی والے کے بارے میں خبردار کیا جو ہماری تصویریں بنا رہا تھا۔ ملزم نے موبائل فون اپنے ہاتھوں میں چھُپا لیا اور اس بات سے صاف انکار کیا کہ وہ تصویریں بنا رہا تھا۔

“ سکول ڈائریکٹر نے بتایا کہ وہ ڈسپلن کے حوالے سے ایک سخت اور واضح پالیسی رکھتے ہیں جس کے مطابق موبائل فون پر پابندی ہے اور صفائی والے کو بچوں کے لاکر رُوم میں ہونے کے دوران وہاں جانے کی اجازت نہیں تھی۔دورانِ تفتیش صفائی والے کے موبائل فون سے بچوں کی پانچ عدد تصاویر اور ایک ویڈیو کلپ بھی مِلا ہے۔ خاکروب نے اس بات کا اعتراف کر لیا کہ اُس نے صبح گیارہ گیارہ بجے صبح اُس وقت چھوٹے بچوں کی فلم بنائی تھی جب اُسے اُس کے سُپروائزر نے کہا تھا کہ وہ جا کر لاکر رُوم کی صفائی کرے۔

متعلقہ عنوان :