حکومت کی مدت پوری ہونے میں ایک دن باقی،

فخر ہے کہ کھیلوں سمیت دیگر شعبوں میں انقلابی اقدامات کئے، پانچ سالوں میں جتنی رقم پنجاب حکومت نے سپورٹس کیلئے مختص کی ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، سپورٹس کا جدید انفراسٹرکچر قائم کیا، نوجوان کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کی گئیں،صوبائی وزیر کھیل جہانگیر خانزادہ

بدھ 30 مئی 2018 11:33

حکومت کی مدت پوری ہونے میں ایک دن باقی،
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2018ء) مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مدت پوری ہونے میں ایک دن رہ گیا، صوبائی وزیر کھیل جہانگیر خانزادہ نے کہا ہے کہ کل جمعرات کو (ن) لیگ کی حکومت اپنی پانچ سالہ معیاد پوری کرلے گی اور اس کے بعد نگران سیٹ اپ قائم ہوجائے گا لیکن میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ حکومت نے اپنے دور حکومت میں کھیلوں سمیت دیگر شعبوں میں انقلابی اقدامات کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اپنے موجودہ دور حکومت میں سپورٹس کے فروغ کیلئے جو اقدامات کئے ہیں اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی اور آئندہ حکومت بنانے کا موقع ملا تو صوبہ میں پہلے سے بھی زیادہ کھیلوں کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جاسکیں گیں ۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں سپورٹس کا جدید انفراسٹرکچر قائم کردیا گیا ہے جس میں نوجوان کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ پانچ سالوں میں جتنی رقم پنجاب حکومت نے سپورٹس کے فروغ اور ترقی کیلئے مختص کی ہے اتنی رقم گزشتہ 65 برسوں میں کبھی بھی نہیں دی گئی، اس خطیر رقم سے سپورٹس کے میگا منصوبے بنائے گئے، یہ منصوبے اب تک پورے ملک میں صرف پنجاب میں بنائے گئے ہیں۔ آج پنجاب کے نوجوانوں کو پورے پنجاب میں سپورٹس کی جدید سہولتیں میسر ہیں اور نوجوان مثبت سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے ر ہے ہیں اور صوبہ میں مختلف کھیلوں کیلئے اعلی پائے کا ٹیلنٹ دستیاب ہو رہا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے ویژن ’’کوئی اتھلیٹ پیچھے نہیں رہے گا‘‘ کے مطابق نوجوانوں کو ان کے گھر میں سپورٹس کی عالمی معیار کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں جس کی وجہ سے آج کھیلوں کے گرائونڈز، جمنیزیم اور سٹیڈیم آباد ہیں، پنجاب حکومت کے بنائے گئے میگا منصوبوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ پنجاب انٹرنیشنل سوئمنگ کمپلیکس بھی شامل ہے جو کہ نشتر پارک سپورٹس کمپلیکس میں تعمیر کیا گیا ہے۔

چند ماہ قبل وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اس کا افتتاح کیا تھا، اس کمپلیکس میں عالمی مقابلے بھی منعقد کرائے جاسکتے ہیں، ہر ضلع میں جدید سہولتوں سے آراستہ جمنیزیم ہالز تعمیر کئے گئے ہیں جن میں ان ڈور گیمز کی تمام سہولتیں میسر ہیں۔ سپورٹس کو فروغ دینے کیلئے پنجاب حکومت نے تمام اضلاع میں 42 سپورٹس جمنیزیم تعمیر کروائے ہیں، 6 جمنیزیم کی تعمیر جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر بین الاقوامی معیار کا ٹینس کورٹ بھی تعمیر ہوچکا ہے جلد ہی اس کا فتتاح کر دیا جائے گا، اس کے عالمی اور نئے کھلاڑیوں کی تربیت کیلئے ٹینس اکیڈمی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے۔ سپورٹس بورڈ پنجاب نے اب تک 4312 سپورٹس گرائوندز کو بحال اور نئے گرائونڈ قائم کرکے سپورٹس کی دنیا میں انقلاب برپا کردیا۔

حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں قائم کئے گئے 4312 بڑے سپورٹس گرائونڈز پر 18219 کھیلوں کی سہولیات فراہم کرکے ریکارڈ قائم کیا ہے۔ پنجاب میں 3087 گرائونڈز میں کرکٹ کھیلی جا سکتی ہے ، پنجاب میں1000نئے گراؤنڈز بنائے جارہے ہیں، پنجاب حکومت کے تحت 4 سالوں میں ہونیوالے یوتھ فیسٹیولز میں اب تک 84 لاکھ افراد شرکت کرچکے ہیں۔2011 کے سپورٹس فیسٹیول میں 12 لاکھ ، 2012ء کے پنجاب یوتھ فیسٹیول میں 32 لاکھ جبکہ پنجاب یوتھ فیسٹیول 2014ء میں 40 لاکھ افراد شریک ہوئے جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے، پنجاب یوتھ فیسٹیول میں ہر شعبہ ہائے زندگی کے افراد نے حصہ لیا۔

پنجاب یوتھ فیسٹیول میں 300 سے زائد کھیل کھیلے گئے، پنجاب یوتھ فیسٹیولز 2011ء ، 2012ء اور 2014ء میں نوجوانوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا دنیا بھر میں منوایا۔ پنجاب یوتھ فیسٹیولز میں نوجوانوں نے 31 گینز ورلڈ ریکارز بنا کر دنیا کو حیرت میں ڈال دیا، انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار 2 پاکستانی نوجوانوں محمد صدی اور محمد راشد نے اٹلی کے شہر میلان میں گینز ورلڈ ریکارڈ شو میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا، یہ پہلا موقع ہے کہ گینز ورلڈ ریکارڈ انتظامیہ نے کسی پاکستانی کو اپنے ورلڈ ریکارڈ شو میں مدعو کیا ہے، محمد صدی نے 1740ء کلوگرام وزنی گاڑی اپنی مونچھوں سے کھینج کر اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا جبکہ محمد راشد نے ایک منٹ میں سر سے 61 بوتلوں کے ڈھکن کھول کر گینز ورلڈ ریکارڈ بنایا۔

انہوں نے کہا2011ء، 2012ء اور 2014ء میں انٹرنیشنل سپورٹس فیسٹیولز کا بھی اہتمام کیا گیا، انٹرنیشنل سپورٹس فیسٹیول میں مجموعی طور پر 45 بین الاقوامی ٹیموں نے شرکت کی، ان میں برطانیہ، امریکہ، بھارت، آسٹریلیا، قطر، افغانستان اور نیپال کی ٹیمیں شامل ہیں۔ پنجاب یوتھ فیسٹیول2011ء ، 2012ء اور 2014ء میں انڈو پاک پنجاب گیمز کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں کبڈی، ریسلنگ، آرم ریسلنگ، مڈ ریسلنگ، میٹ ریسلنگ، باڈی بلڈنگ، رسہ کشی، ویٹ لفٹنگ کے مقابلے منعقد کئے گئے۔

پنجاب یوتھ فیسٹیول کے کامیاب انعقاد اور عوام کی طرف سے ملنے والی بھرپور پذیرائی سے متاثر ہوکر دیگر صوبوں نے بھی اس کی تقلید کی، سندھ حکومت نے سندھ فیسٹیول، بلوچستان حکومت نے بلوچستان سپورٹس اور اور خیبر پختونخوا نے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کا انعقاد کیا۔ پنجاب یوتھ فیسٹیول 2014ء میں 40 لاکھ افراد کی شرکت کی بدولت گینز ورلڈ ریکارڈ نے اسے دنیا کا سب سے بڑا فیسٹیول قرار دیا ہے جو کہ سپورٹس بورڈ پنجاب کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

کبڈی پنجاب کا قدیم اور روایتی کھیل ہے، اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کبڈی کی مرد و خواتین کھلاڑیوں کی ٹیمیں بنائی گئیں، صرف دو سال کی محنت سے پاکستان کی مردوں کی کبڈی ٹیم نے کبڈی ورلڈ کپ میں چاندی اور خواتین کی ٹیم نے کانسی کا تمغہ جیتا پھر ورلڈ کبڈی لیگ جیسے انٹرنیشنل سپورٹس ایونٹس میں حصہ لیا جس میں امریکا ، کینیڈا، برطانیہ اور بھارت جیسی ٹیموں نے شرکت کی، سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان میں کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے تھے۔

پنجاب یوتھ فیسٹیول کے ذریعے کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا گیا، قطر کی کرکٹ ٹیم اور برطانیہ کی لنکا شائر کی ٹیموں نے قذافی سٹیڈیم میں پاکستان کی اے ٹیموں کے ساتھ کرکٹ میچ کھیلے، سپورٹس بورڈ پنجاب کے تحت ہونے والے سپورٹس اور یوتھ کے پروگرامز کو اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون کی طرف سے سراہا گیا تھا۔ ان کا پیغام ان کے خصوصی ایلچی احمد الہنداوی نے سپورٹس بورڈ پنجاب میں میڈیا کے سامنے پڑھ کر سنایا، پیغام میں کہا گیا ہے کہ سپورٹس اور یوتھ کی بہتری کو جس طرح فروغ سپورٹس بورڈ پنجاب دے رہا ہے اس طرح بہت کم ممالک میں ہو رہا ہے۔

پنجاب حکومت کی سپورٹس لوور پالیسی کے ثمرات سب کے سامنے آچکے ہیں۔ پنجاب قائداعظم گیمز میں چیمپئن رہا اور گزشتہ ماہ پشاور میں ہونے والی چوتھی بین الصوبائی گیمز میں بھی پنجاب کے کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اعزاز کا دفاع کیا اور پنجاب ایک بار پھر چیمپئن رہا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبہ بھر میں سپورٹس کے درجنوں میگا منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اور چند تکمیل کے آخری مراحل ہیں، ان منصوبوں کی تکمیل سے عوام سپورٹس کی جانب راغب اور گرائونڈز آباد ہوں گے۔