خواہش ہے وقت پر انتخابات ہوں مگر بلوچستان یا سینٹ جیسے الیکشن نہیں چاہتے-شاہدخاقان عباسی

مثبت خبریں سامنے آئیں، تنقید ضرور کریں لیکن اچھے کام کی پزیرائی بھی کریں۔وزیراعظم کا تقریب سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 30 مئی 2018 11:34

خواہش ہے وقت پر انتخابات ہوں مگر بلوچستان یا سینٹ جیسے الیکشن نہیں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30 مئی۔2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ جدید دنیا میں سنسر شپ نہیں چل سکتی، سوشل میڈیا کے دور میں سنسر شپ بے سود کام ہے،سنسر شپ سے وقتی فوائد ہوسکتے ہیں لیکن ملکی مفاد میں نہیں۔وزیر اعظم نے اے پی این ایس ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوشش رہی ہے کہ صحافت پر کسی قسم کا دباﺅ نہ ڈالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے، طے کیا تھا کہ صحافت کے لیے کوئی سیکریٹ فنڈ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خواہش رہتی ہے کہ مثبت خبریں سامنے آئیں، تنقید ضرور کریں لیکن اچھے کام کی پزیرائی بھی کریں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خواہش ہے کہ رپورٹس میں مثبت عنصر شامل ہو،5 سال میں سیکریٹ فنڈ پر ایک پیسہ خرچ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے سوال کیا کہ صحافی بتائیں کہ ہم نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے یا نہیں، حقائق پر مبنی رپورٹنگ ملک کے لیے اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ صاف اور شفاف میڈیا حکومت اور ملک کے لیے ضروری ہے، 2013ءمیں جو پاکستان لیاآج اسے ہر لحاظ سے بہتر حالت میں چھوڑ کر جارہے ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ بعض شعبوں میں 65 برسوں میں کام نہیں ہوا جو 5برسوں میں کیا گیا، لواری ٹنل کے کام کا آغاز ذوالفقار بھٹو نے کیا، جبکہ اسے 40 برس بعد نوازشریف نے مکمل کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے الیکشن وقت پر ہوں‘ بلوچستان حکومت یا سینیٹ انتخابات جیسے معاملات نہیں ہونے چاہئیں۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے پہلے دن سے ہی آزادی صحافت کا فیصلہ کیا۔ منفی خبریں چھپتی ہیں تو ان کا اثر بھی ہوتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ایوارڈز صحافی برادری کی کامیابیوں کو سامنے لاتے ہیں‘ حقائق پر مبنی رپورٹنگ ملک کے لیے بہت اہم ہے۔

میڈیا تنقید ضرور کرے لیکن حکومت کے اچھے کام بھی سامنے لائے۔انہوں نے کہا کہ تجویز ہے ایک ایسا میکینزم ہو جو غلط خبر کو کاﺅنٹر کرے‘ ہماری کوشش رہی صحافت پر کسی قسم کا دباﺅ نہ ڈالا جائے تجویز تھی سوشل میڈیا پر سنسر شپ لاگو کریں لیکن یہ وقتی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فخر ہے ہم نے کبھی میڈیا پر سنسر شپ کی حمایت نہیں کی‘ سنسر شپ سے وقتی طور پر چیزوں کو پیچھے دھکیلا جا سکتا ہے‘سنسر شپ کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں، میڈیا خود جھوٹی خبر کی تردید شائع کرے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ 5 سال میں بڑے نشیب و فراز آئے لیکن حکومت نے کام جاری رکھا، چیلنجز کے باوجود وہ کام کیے جو 65 سال سے نہیں ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے الیکشن وقت پر ہوں۔ بلوچستان حکومت یا سینیٹ انتخابات جیسے معاملات نہیں ہونے چاہئیں۔