ایرانی فن کاروں اور مشاہیر نے حسن روحانی کی دعوت افطار ٹھکرا دی

مدعوافرادنے کھلے خط میں غربت میں اضافے، احتجاجی تحریکوں کو طاقت سے کچلنے پر سخت احتجاج کیا

بدھ 30 مئی 2018 13:59

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2018ء) ایران میں شوبز سے وابستہ شخصیات، فن کاروں اور دیگر مشاہیر نے صدر حسن روحانی کی جانب سے افطار ڈنر کی دعوت مسترد کردی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق فن کاروں کی جانب سے صدر روحانی کی جانب سے دی گئی افطاری میں شرکت سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ وہ ملک میں مہنگائی اور ابتر معاشی حالات کے خلاف بہ طور احتجاج ایسا کرنے پر مجبور ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق صدر حسن روحانی کی طرف سیشوبز کی کئی اہم شخصیات کو افطار پارٹی میں مدعو کیا گیا تھا مگر ان میں سے آناھیتا ھمتی، مہناز افشار، پرویز پروستوئی، خداداد ، پروز ارجمند، احسان کرمی اور فلو نظری نے صدر کی دعوت افطار مسترد کردی۔روحانی کی دعوت افطار میں شرکت سے سب سے پہلے اعلانیہ انکار آناھیتا ہمتی نے انسٹا گرام پر دعوت نامہ پوسٹ کرنے سے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے لکھا کہ ملک میں معاشی ابتری کا یہ عالم ہے کہ لوگوں کے پاس افطاری کو کچھ نہیں۔انہوں نے لکھا کہ میں ٹی وی چینل سے اس لیے دور ہوں کیونکہ چینل عوام کے حقیقی مسائل پر بات کرنے سے کتراتے ہیں۔انہوں نے صدر حسن روحانی کے نام اپنے کھلے خط میں ملک میں غربت میں مسلسل اضافے، احتجاجی تحریکوں کو طاقت سے کچلنے اور شوبز پرعاید کردہ آہنی پابندیوں پر سخت احتجاج کیا۔