پشاور ہائی کورٹ نے یونین کونسل سہلڈ کو پی کے 37 سے ہٹا کر دوبارہ پی کے 38 میں شامل کرنے کا حکم دیدیا

بدھ 30 مئی 2018 15:51

پشاور ہائی کورٹ نے یونین کونسل سہلڈ کو پی کے 37 سے ہٹا کر دوبارہ پی کے ..
ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2018ء) پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ نے صوبائی وزیر الحاج قلندر خان لودھی کی طرف سے دائر رٹ پر فیصلہ سناتے ہوئے یونین کونسل سہلڈ کو پی کے 37 سے ہٹا کر دوبارہ پی کے 38 میں اور گڑھی پھلگراں، بانڈی عطائی خان اور رجوعیہ کو پی کے 38 سے ہٹا کر دوبارہ پی کے 37 میں شامل کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالتی فیصلہ سے سلہڈ کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو گیا۔

سلہڈ کے عوام نے قلندر لودھی کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نئی حلقہ بندیوں میں سلہڈ کو پی کے 38 سے ہٹا کر پی کے 37 کے ساتھ لگا دیا تھا۔ صوبائی وزیر الحاج قلندر لودھی نے الیکشن کمیشن کے اس اقدام کے خلاف پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ میں رٹ دائر کر رکھی تھی۔ معروف قانون دان بیرسٹر گوہر علی نے قلندر لودھی کی طرف سے عدالت میں دلائل پیش دیئے جس کے بعد پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ کے ڈبل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے سلہڈ کو پی کے 37 سے ہٹا کر دوبارہ پی کے 38 میں اور گڑھی پھلگراں، ، رجوعیہ اور بانڈی عطائی خان کو پی کے 38 سے ہٹا کر پی کے 37 کے ساتھ شامل کرنے کا حکم دیدیا ہے۔