پھل کی مکھی کے کنٹرول کیلئے فیرومون ٹریپس کا استعمال کریں، ترجمان

بدھ 30 مئی 2018 16:38

لاہور۔30 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2018ء) محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پھل کی مکھی کے میزبان پودوں میں امرود، آم، لوکاٹ، جامن، ترشاوہ اور آرڑو شامل ہیں، پھل کی مکھی اپنی افزائش نسل پھل کے اندر ہی رہ کر کرتی ہے اور بڑی ہو کر پھل سے زمین میں داخل ہوجاتی ہے اور پیوپے کی شکل میں زمین میں رہتی ہے، پھر خول اتار کر پروانے کی صورت میں زمین سے باہر آکر نر اور مادہ ملاپ کرتے ہیں، مادہ مکھی ملاپ کے بعد پھر پھل کے اندر انڈے دیتی ہے اور اپنی افزائش نسل جاری رکھتی ہے،ترجمان نے کہا کہ نر مکھی کو کنٹرول کرنے کیلئے فیرومون، میتھائل یوجینال اور پروٹین ہائیڈرولائزیٹ کا استعمال کیا جاتا ہے جو کہ پھل کی مکھی کیلئے بے حد کشش رکھتا ہے، فیرومون پھندے کے استعمال سے پھلوں کے باغات میں پھل کی مکھی کے طریقہ انسداد کو بہتر بنایا گیا ہے جو نر کیڑے کے انسداد کا بہترین علاج ہے، فیرومون محلول میتھائل، یوجینال اور میلاتھیان سے تیار کیا جاتا ہے، اس محلول میں ڈبو کر پلاسٹک کے گول پھندے میں ڈال دیا جاتا ہے جس کی شرح 6 پھندہ فی ایکڑ ہوتی ہے اور اس طرح پھل کی مکھی کا حملہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے جب اس کا موازنہ 50 سے 60 فیصد کے پہلے دورانیے سے کیا جاتا ہے، اس سے کاشتکاروں کیلئے پھل کی مکھی کو کنٹرول کرنے کیلئے زہروں کا استعمال بھی 80 سے 90 فیصد کم ہوجاتا ہے، ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ چنائی کے بعد پھل کو 60منٹ کیلئے 5 فیصد نمک کے محلول میں رکھیں جس سے پھل کی مکھی کے انڈے مر جائیں گے اور پھل کو بعد میں اچھی طرح صاف کرلیں، پھل کی مکھی کے کیمیائی انسداد کیلئے ماحول دوست اور محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ کے مشورہ سے نئی کیمسٹری کی حامل سفارش کردہ زہریں استعمال کریں، محکمہ زراعت پنجاب بیالوجیکل کنٹرول(کسان دوست کیڑوں) کے ذریعے بھی پھل کی مکھی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اس ضمن میں سیکرٹری زراعت محمد محمود کی ہدایت پر محکمہ زراعت پنجاب کی لیبارٹریاں کسان دوست کیڑوں کی افزائش بھی کر رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :