محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں شدید گرمی کی پیشگوئی کر دی

شدید اور تواتر سے رونما ہونے والے گرمی کی لہر کے زیادہ تر واقعات شہروں اور گنجان آبادی والے علاقوں میں رونما ہوں گے جن کے باعث معمر، کمزور غربت اور بھوک سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ ساتھ بچوں میں بھی ممکنہ طور پر اموات میں اضافہ دیکھا جاسکتا ہے‘وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کے ترجمان اور ماہرِ ماحولیات محمد سلیم کی گفتگو

بدھ 30 مئی 2018 23:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مئی2018ء) محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں گرمی کی شدید لہر جاری رہنے کی پیشگوئی کر دی ، گنجان آباد علاقوں ، شہروں میں گرمی کی شدید لہر برقرار رہے گی۔تفصیلات کے مطابق وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کے ترجمان اور ماہرِ ماحولیات محمد سلیم نے کہا ہے کہ پاکستان میں درجہ حرارت میں مسلسل اضافے کے باعث گرمی کی لہر یا 'ہیٹ ویو' کے واقعات آنے والے برسوں میں مزید شدت اور اضافے کے ساتھ رونما ہوتے رہیں گے جس سے صحت، معاشی اور سماجی شعبوں پر انتہائی مہلک اثرات مرتب ہوں گے۔

محمد سلیم نے بتایا کہ گزشتہ 30 برسوں کے دوران پاکستان کے درجہ حرارت میں نصف ڈگری کا اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں گرمی کی لہر والے دنوں میں پانچ گٴْنا اضافہ ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اقوامِ متحدہ کے ورلڈ میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی تحقیق کے مطابق حالیہ صدی کے آخر تک پاکستان کے درجہ حرارت میں تین سے پانچ ڈگری تک کا اضافہ دیکھا جا سکتا ہے جس کے باعث پاکستان کے معاشی، سماجی اور صحت کے شعبے بری طرح متاثر ہوں گے۔

ان کے بقول شدید اور تواتر سے رونما ہونے والے گرمی کی لہر کے زیادہ تر واقعات شہروں اور گنجان آبادی والے علاقوں میں رونما ہوں گے جن کے باعث معمر، کمزور غربت اور بھوک سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ ساتھ بچوں میں بھی ممکنہ طور پر اموات میں اضافہ دیکھا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی حدت کے باعث رونما ہونے والے ان واقعات کے انسانوں اور ان کی صحت پر ممکنہ طور پر مرتب ہونے والے منفی اثرات سے بچنے کے لیے ملک کے مختلف علاقوں میں ہیٹ ویو اور ارلی وارننگ سسٹم نصب کرنے کے ساتھ ساتھ شجرکاری کو ہر سطح پر فروغ دینا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :