یمن میں جنگ بندی کی حمایت کریں گے،ایران

ایران انسانیت کے ناطے تنازعے کے خاتمے اوراتحادیوں کو قائل کرنے میں بھر پور کردار ادا کرنے کو تیار ہے

بدھ 30 مئی 2018 22:45

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مئی2018ء) ایران نے کہا ہے کہ یمن میں جنگ بندی کی حمایت کریں گے، ایران انسانیت کے ناطے تنازعے کے خاتمے کے لئے تیار ہے، ایران اتحادیوں کو بھی قائل کرنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن تنازعے کے حوالے سے ایران اور یورپی طاقتوں کے مابین ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔

تہران حکومت نے کسی ممکنہ جنگ بندی معاہدے کی حمایت کرنے کا یقین دلایا ہے۔یورپی طاقتوں اور ایران کے مابین ان مذاکرات کا آغاز فروری میں ہوا تھا۔ ان مذاکرات کا مقصد مشرق وسطی میں ایرانی کردار کو محدود بنانا اور اس کے ساتھ ساتھ امریکی صدر کو یہ باور کروانا تھا کہ تہران حکومت کو بھی سمجھوتے کرنے پر تیار کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ان مذاکرات میں بنیادی طور پر یمن کی صورتحال پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

یمن میں ایران اور سعودی عرب اپنا اثرو رسوخ بڑھانے کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سعودی عرب کے مطابق ایران یمن میں حوثی باغیوں کو اسلحہ اور فوجی تربیت فراہم کر رہا ہے جبکہ ایران اس الزام کا مسترد کرتے ہوئے یمن بحران کی ذمہ داری ریاض حکومت پر عائد کرتا ہے۔یمن جنگ میں دس ہزار سے زائد افراد ہلاک اور تیس لاکھ کے قریب داخلی سطح پر بے گھر ہو چکے ہیں۔

ایک اعلی ایرانی عہدیدار کا نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، یمن میں انسانی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ اس تنازعے کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔اس عہدیدار کا مزید کہنا تھا، اس کا مقصد جنگ بندی معاہدے کو یقینی بنانا ہے تاکہ معصوم شہریوں کی مدد کی جا سکے۔

ہم اپنے اتحادیوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے بھی اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں گے۔تین یورپی سفارت کاروں نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ واضح پیش رفت ہوئی ہے اور وہ صحیح سمت میں جا رہے ہیں۔سن دو ہزار پندرہ سے مغربی حمایت یافتہ سعودی عسکری اتحاد یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس دوران دس ہزار سے زائد افراد ہلاک اور تیس لاکھ کے قریب داخلی سطح پر بے گھر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ یمن کے بحران کو دنیا کا بدترین انسانی المیہ قرار دے چکی ہے۔