قومی اسمبلی اجلاس، سروس ٹریبونل ایکٹ ترمیمی بل2018ء کثرت رائے سے منظور

بدھ 30 مئی 2018 19:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مئی2018ء) قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں بدھ کے روز منعقد ہوا،اجلاس میں سروس ٹریبونل ایکٹ ترمیمی بل2018ء اکثریتی رائے سے منظور کرلیا گیا،اجلاس میں ایم کیو ایم کے اراکین نے کراچی میں دوبارہ مردم شماری نہ کئے جانے پر اسمبلی کے اجلاس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے صنعت وپیداوار اسد عمر نے قائمہ کمیٹی کی معیادی رپورٹ پیش کی ،شی آفتاب نے قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کی معیادی رپورٹ اجلاس میں پیش کی۔

بدھ کے روز سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے شیخ آفتاب کو ایک تصویر کا تحفہ دیا گیا،جس پر شیخ آفتاب نے کہا کہ آپ نے بہت قیمتی تحفہ دیا ہے،ہم پانچ سال ڈاکٹر شیریں مزاری کی منتوں میں گزار دی ہے اور میں جب گھر جاؤں گا تو بتاؤں گا کہ ایک عورت ہے جس سے پورا پاکستان ڈرتا ہے۔

(جاری ہے)

رکن قومی اسمبلی اور ایم کیو ایم کے رہنما وسیم حسنین کو بولنے کا موقع نہ ملنے پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی کو کہا کہ پانچ سال گزر گئے ہیں سب سدھر گئے لیکن آپ نہیں سدھرے،اس پر انہوں نے کہا کہ حیا بھی کوئی چیز ہوتی ہے،اب اس اسمبلی کے دو دن رہ گئے ہیں لیکن آپ اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔

وسیم حسنین نے کہا کہ سب چور ہیں،میں کسی بھی سیاستدان کا شکریہ ادا نہیں کروں گا۔ ڈپٹی سپیکر کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما ایس اے اقبال قادری قائم مقام سپیکر کے طور پر ذمہ داریاں نبھا رہے تو ایم کیو ایم کے ہی اراکین ان پر تنقید کر رہے تھی۔