مسلم لیگ ن کی حکومت پانچ ہزار ارب کی کرپشن کرنے کے بعد کل ختم ہوجائے گی

نوازشریف دور میں ایل این جی سکینڈل،آئی پیز کو480 ارب ادائیگی،موٹر وے منصوبہ میں200 ارب ،میٹروبس،اورنج ٹرین منصوبے کے ذریعے کرپشن کی گئی قائداعظم سولر منصوبہ،ایل این جی ٹرمینل،توانائی منصوبوں،نندی پور منصوبہ، نیلم جہلم سکینڈل،پنجاب نجی کمپنیاں کرپشن سکینڈل،نیو اسلام آباد ائیرپورٹ سکینڈل، دبئی میں10ارب ڈالر منی لانڈرنگ سکینڈل سامنے آئے ایف بی آر میں1000 ارب ٹیکس چوری

بدھ 30 مئی 2018 19:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مئی2018ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت قومی خزانہ سی5000 ارب روپے لوٹنے کے بعد کل اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرنے کے بعد ختم ہوجائے گی،پانچ سالہ دور حکومت میں کرپشن اور بدعنوانی کے سینکڑوں سکینڈل سامنے آئے ہیں جن کیخلاف نیب حکام تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں،پاکستان کی تاریخ میں 2013ء سی2017ء تک چار سالہ نوازشریف کے دور حکومت کو کرپٹ ترین دور کہا جارہا ہے اس چار سالہ دور حکومت میں نوازشریف اور اسکے حواریوں نے قومی خزانہ لوٹنے اور کرپشن بدعنوانی کی نئی داستانیں رقم کی ہیں جن کی نظیر اس ملک میں نہیں ملتی جبکہ شاہد خاقان عباسی کی9ماہ کے دور حکومت میں کرپشن،بدعنوانی،اقربا پروری اور قومی خزانہ لوٹنے کے نئے واقعات نے جنم لیا جن کی اب تحقیقات کی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ(ن) کے 5سالہ دور حکومت میں ملک کی اشرافیہ یعنی امراء طبقہ کے اثاثوں میں بھاری اضافہ ہوا ہے جبکہ ملک کا غریب طبقہ مرید غریب ہوگیا ہے،اس دور حکومت میں بجلی کی قیمتوں کے علاوہ پٹرولیم مصنوعات اور اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کیا گیا جس سے غریب عوام کی قوت خرید ختم ہو کر رہ گئی تھی،5سالہ دور حکومت میں ملکی تاریخ کا مہنگے ترین اور بھاری قرضے حاصل کئے تھے جبکہ قرضوں کے نام پر بھاری لوٹ مار کی گئی ہے۔

نوازشریف نے ملک میں بڑے بڑے منصوبے بنائے جس سے بھاری کمیشن حاصل کرنے کا انمٹ داستان رقم کی ہے۔پانچ سالہ دور حکومت میں کرپشن کے بڑے بڑے سکینڈل سامنے آئے جس سے حکومت کی ساکھ ختم کردی لیکن شریف خاندان کے تمام افراد ان سکینڈل میں بلواسطہ یا بلاواسطہ شامل ملزم قرار دیئے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نوازشریف نی2013ء میں اقتدار سنبھالتے ہی گردشی قرضوں کے نام پر480 ارب روپے پاور کمپنیوں کو دئیے جس میں مبینہ طور پر250 ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے کی تھی ،یہ سکینڈل ملک کے اخبارات ٹی وی شوز اورپی اے سی سماعت میں توجہ کا مرکز بنا رہا اب نیب حکام اس سکینڈل کی تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں۔

ایف بی آر میں1000 ارب روپے کی ٹیکس چوری کی گئی ہے۔نوازشریف دور حکومت میں نندی پور منصوبہ میں50 ارب روپے سے زائد مبینہ کرپشن کی گئی،اس سکینڈل کی تحقیقات بھی نیب حکام کرنے میں مصروف ہیں۔نوازشریف دور حکومت میں نیلم جہلم ہائیڈرو منصوبہ میں مبینہ60 ارب روپے کی کرپشن کا سکینڈل سامنے آیا تھا،اس دور حکومت میں کچھی کنال منصوبہ میں30 ارب روپے کی کرپشن کی گئی جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

نوازشریف دور حکومت میں صوبہ پنجاب میں54 کمپنیاں تشکیل دے کر قومی خزانہ سے 150 ارب روپے قومی خزانہ سے لوٹ لئے گئے تھے اس سکینڈل میں شریف خاندان کے تمام ممبران شامل ہیں جن کے خلاف نیب حکام سپریم کورٹ کے حکم پر تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں،نیو اسلام آباد ائیرپورٹ منصوبہ میں54 ارب روپے کی کرپشن کا سکینڈل سامنے آیا تھا اس سکینڈل کا بڑا ملزم مریم نواز کا سمدھی چوہدری منیر ہے جس کی کمپنی اس منصوبہ کی ٹھیکیدار تھی۔

نوازشریف نے قطر سے ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا جس میں مبینہ200 ارب روپے کی کرپشن کا سکینڈل سامنے آیا جس کی اب تحقیقات جاری ہیں،بڑے ملزمان میں موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی،سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا وغیرہ ہیں۔نولانگ ڈیم منصوبہ اور دادو ڈیم منصوبہ میں بھی مبینہ 30 ارب روپے کی کرپشن کا سکینڈل سامنے آیا تھا جس کی تحقیقات جاری ہیں،او جی ڈی سی ایل میں 7 ارب روپے کیمیکل مواد خریدنے میں مبینہ کرپشن کی گئی جس کی تحقیقات آخری مراحل میں ہے۔

نوازشریف نے شوگر مل مافیا کو سبسڈی کے نام پر12ارب روپے ادا کئے اور زیادہ فائدے شریف خاندان کی شوگر ملوں کو دئیے گئے۔دفتر خارجہ میں5ارب روپے کا پلاٹ سکینڈل سامنے آیا جس کے اہم ملزمان میں امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری ہیں۔سیف سٹی منصوبہ میں بھی مبینہ طور پر 10ارب روپے کی مالی بدعنوانی کا سکینڈل منظر عام پر آیا۔نوازشریف دور حکومت میں10ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ صرف دبئی میں کی گئی اور پاکستان کے کرپٹ افراد نے دبئی،ابوظہبی میں10ارب ڈالر کی جائیدادیں خریدی جس سے قومی خزانہ کو1200 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

5سالہ دور حکومت میں وزارت ریلوے میں مجموعی طور پر200 ارب روپے کی مالی بدعنوانیاں سامنے آئی ہیں جس کی تحقیقات سپریم کورٹ آف پاکستان کرنے میں مصروف ہے۔نوازشریف دور حکومت میں لاہور اور راولپنڈی میں مکمل ہونے والے میٹروبس منصوبہ میں100ارب روپے کی کرپشن کے سکینڈل بنے جبکہ ملتان میٹرو بس سکینڈل میں قومی خزانہ سی25 ارب روپے لوٹے گئے جس کی تحقیقات اور نشاندہی چین کی حکومت نے کی تھی۔

نوازشریف دور میں سوئی نادرن گیس کمپنی،سوئی سدرن اور پی ایس او میں مبینہ طور پر 200ارب روپے کی کرپشن سامنے آئی ہے،نیب حکام ان سکینڈل کی تحقیقات کرنے میں مصروف ہے۔قائداعظم سولر منصوبے میں بھی مبینہ 10ارب روپے کی کرپشن کی داستان ہے اس سکینڈل کا اہم ملزم شہبازشریف ہے ، لاہور اورنج ٹرین منصوبے میں 50 ارب روپے کی کرپشن کی داستان ہے ، اس منصوبے کے ٹھیکیدار نیب کے ساتھ پلی بارگین کرکے لوٹی گئی دولت واپس کرچکے ہیں ۔

شاہد خاقان عباسی دور میں پانچ ارب روپے کا غیر معیاری فرنس آئل درآمد کرکے کرپشن کی گئی ۔نوازشریف نے اپنے داماد کیپٹن صفدر کو 9ارب روپے جاری کیے جس کی تحقیقات اب نیب کرنے میں مصروف ہے، نوازشریف لاہور کراچی موٹروے منصوبے میں 100ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا الزام کا سامنا کررہے ہیں۔جبکہ نیب حکام اس منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں ، نوازشریف دور میں ملتان سکھر موٹروے منصوبے میں 100ارب روپے کی کرپشن کی بازگشت سنی گئی تھی اس منصوبے کی بھی تحقیقات جاری ہیں جبکہ ہزارہ موٹروے اور بلوچستان میں موٹروے اور بلوچستان میں موٹروے اور شاہراہوں کی منصوبے میں 200ارب روپے سے زائد کی کرپشن کی داستانیں رقم کی گئی ہیں۔

نوازشریف نے اپنی ذاتی تشہیر پر قومی خزانہ سے 12ارب روپے کے اشتہار میڈیا پر چلائے تھے ۔ وزارت ہائوسنگ میں مختلف ہائوسنگ سکیموں کے نام پر پچاس ارب روپے سے زائد کی کرپشن کی گئی اس سکینڈل میں اکرم درانی کیخلاف نیب حکام تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں ۔ نوازشریف دور میں پی آئی اے کا جہاز فروخت کرنے کا سکینڈل سام نے آیا اس سکینڈل کا مرکزی ملزم آئی ایس آئی کے سابق ڈی جی رضوان اختر کا بھائی بھی ہے ۔

نوازشریف دور میں سٹیل ملز کا ستیاس ناس کیا گیا اور مجموعی طور پر قومی خزانہ کو پانچ سو ارب روپے کا نقصان ہوا ہے ، ۔سینڈک میں سونا تانبا کے منصوبوں میں بھی اربوں روپے کی کرپشن کی گئی مسلم لیگ ن کی پانچ سالہ حکومت میں کرپشن کے سکینڈل پاکستانی عوام کو صدیوں یاد رہیں گے اس دور میں پانامہ سکینڈل سامنے آیا جس میں یہ ثابت ہوا کہ نوازشریف نے قومی خزانہ سے 3000 ارب روپے لوٹ کر منی لانڈرنگ کے ذریعے لندن میں فلیٹس خرید رہے ہیں جہاں ان کے بچے لگژری زندگی گزار رہے ہیں اس سکینڈل کی بناء پر نوازشریف کو اقتدار سے علیحدہ کیا گیا اور اب جیل جانے سے کوئی بھی انہیں نہیں روک سکتا اس حوالے سے حکومت کے ترجمان وضاحت دینے پر راضی نہیں ہیں ۔

وزارت مذہبی امور میں حج مشن کے نام پر بھی کرپشن کی گئی جبکہ وزاتر پوسٹل سروسز بھی کرپشن کا گڑھ بن گیا ، سی ڈی اے میں پانچ سالوں میں مجموعی طور پر 500ارب روپے کی کرپشن کے سکینڈل اخبارات کی زینت بنے ہیں۔