نگران وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کا معاملہ چمک کی نذر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، میاں افتخار حسین

سابق اپوزیشن لیڈر صرف ذاتی مفادات اور پری پول رگنگ کیلئے اپنے امیدوار پر بضد تھے پختون روایات میں جرگوں کو جو اہمیت حاصل ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین

بدھ 30 مئی 2018 19:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ ذاتی مفادات کی خاطر صوبے میں نگران وزیر اعلیٰ کیلئے بولیاں لگائی جا رہی ہیں جو تاریخ کا ایک سیاہ پہلو ہے ،دنیا بھر میں معروف کئی نامور شخصیات کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے اور قابل اور غیر جانبدار بھی ہیں تاہم افسوس کا مقام ہے کہ اس معاملے کو چمک کی نذر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ،یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ سابق اپوزیشن لیڈر صرف ذاتی مفادات اور پری پول رگنگ کیلئے اپنے امیدوار پر بضد تھے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی کی65 علی بیگ میں حجرہ ملک فضل اکبر۔

حجرہ جانس خان۔حجرہ فضل داد۔

(جاری ہے)

حجرہ محمد ایان سمیت مختلف حجروں کے دورے اور وہاں جرگوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر درجنوں افراد نے پی ٹی آئی سے مستعفی ہو کر اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا،انہوں نے پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ رمضان کے بعد جلد باضابطہ شمولیت بڑے جلسہ عام میں کی جائے گی، میاں افتخار حسین نے کہا کہ پختون روایات میں جرگوں کو جو اہمیت حاصل ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ،ہماری روایات میں جرگہ کا بہت بڑا مقام ہے اور انہی جرگوں کے ذریعے پختونوں کے تخت و تاراج کے بھی فیصلے ہوئے ، انہوں نے تمام حجروں میں جرگہ قبول کرنے پر لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آج کے جرگوں کا انعقاد آئندہ انتخابات میں دشمنوں سے مقابلے میں ہماری فتح کا سبب بنے گا ، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کے خاتمے سے صوبے کے عوام کو ایک بڑے عذاب سے نجات ملی ہے جس پر جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے ، انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے اقربا پروری کی انتہا کئے رکھی اور صوبے کا نظام درہم بر ہم کر کے رکھ دیا ہے تمام ادارے تباہ ہو چکے ہیں اور جو دو منصوبے شروع کئے گئے وہ بھی مکمل نہ کئے جا سکے ،انہوں نے کہا کہ صوبے کو بجٹ سے محروم رکھا گیا اور پانچ سال میں لیا جانے والا358ارب روپے کا قرضہ کس کے کھاتے میں گیا کوئی نہیں جانتا ، البتہ اس قرضے کو اتارنے کیلئے آنے والی حکومتوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ حکومت جانے کے بعد عوام کو ان کی نااہلی کے ثبوت ملتے جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ عوام ہوش کے ناخن لیں اور آنے والے الیکشن میں اے این پی کو کامیاب کر کے اپنے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں، نامور سکھ رہنما چرن جیت سنگھ کے قتل پر دکھ اور افسوس ککا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ ملک میں جاری دہشت گردی سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے مذاہب اور عقائد کی بنیاد پرلوگوں کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ ماہ صیام میں انسانیت کی خدمت اور تحفظ کی بنیاد پر کوششیں کی جانی چاہئیں اور چرن جیت کے قاتلوں کو گرفتار کر کے فوری سزا دی جائے ، میاں افتخار حسین نے شہدائے بازار کلاں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ پختونوں کی تاریخ کے اوراق شہداء کے خون سے رنگے ہیں اور ہر دن اور ماہ و سال ہم ان شہداء کی قربانیوں کی یاد مناتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ پختونوں نے جو قربانیاں دیں انہیں کے نتیجے میں باچا خان بابا کا قافلہ آج یہاں تک پہنچا ہم ان اسلاف کو سلام پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہمیشہ اس کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی منزل کی جانب بڑھتے رہیں گے۔