طارق فضل چوہدری کی ایماء پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے قبضے و جعلی الاٹمنٹ کی تفصیلات اکٹھا کرنا شروع کردیں

تھانہ کھنہ، کورال،شہزاد ٹائون ،بنی گالہ ،نیلور اور بھارہ کہو سے گزشتہ چار سال میں قبضہ مافیا کے حوالے سے ریکارڈ حاصل کر لیا گیا

بدھ 30 مئی 2018 20:33

طارق فضل چوہدری کی ایماء پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے قبضے و جعلی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مئی2018ء) وفاقی دارلحکومت میں وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور ان کے قریبی ساتھیوں کی ایما پر زمینوں پر قبضے اور جعلی الاٹمنٹ کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تفصیلات جمع کرنا شروع کر دی ہیں تھانہ کھنہ، کورال،شہزاد ٹائون ،بنی گالہ ،نیلور اور بھارہ کہو سے گزشتہ چار سال میں قبضہ مافیا کے حوالے سے ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے لیگی رہنمائوں کی مدد سے غریب ،مجبور اور لاوارث شہریوں کے گھروں اور پلاٹوں پر قبضہ کرنے کے بعداب کورنگ نالے کے اطراف پر قبضہ کرتے ہوئے کروڑوں روپے مالیت کے پلازے بنانے شروع کر دیئے ہیں وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کے خلاف کروڑوں روپے کے قبضہ مافیا کی کرپشن سامنے آنے کا امکان ہے جبکہ وفاقی وزیر کے کار ِخاص یونین کونسل کھنہ ڈاک اسلام آباد کے وائس چیئر مین راجہ امجد نے کھربوں روپے مالیت کی کمرشل اراضی پر دیگر رفقا ء کے ساتھ مل قبضہ کرتے ہوئے پلازے بنانے شروع کر دیئے جس کے باعث متاثرہ شہری پاکستا ن سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر مجبو ر ہو گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

(ن )لیگی وائس چیئر مین راجہ امجد کے متاثرین نے چیف جسٹس پاکستان سے انصاف کے حصول کیلئے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے متاثرین کی کل جمع کے روز ایک میٹنگ رکھی گئی ہے جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا تاہم تمام متاثرین اس وقت مطفق ہیں کہ جلد از جلد سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر مظاہرہ کیا جائے اور چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف کی اپیل کی جائے ۔تاہم با اثر شخصیات کی جانب سے آواز اٹھانے والے شہریوں کو چپ کرانے کیلئے بھرپور کوششیں جاری ہیں جبکہ مقامی سطہ پر عوامی احتجاج کے پیش نظر پولیس کے اعلٰی حکام کو قبل از وقت کروڑوں روپے کی ادائگیاںکئے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔