گودھا، شہر اور گردونواح میں گرمی شدت بڑھتے ہی کیمیکل ملی قلفیاں ‘ گولے اور شربت کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا

ان کے استعمال سے لوگ مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ان کیمیکلز ملے گولے ‘ قلفیاں اور شربت کی فروخت کیساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں کا بھی خیال نہیں رکھا جارہا ایک ہی برتن میں سینکڑوں افراد کے پینے کے والے گلاس دھوئے جارہے ہیں

بدھ 30 مئی 2018 20:06

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مئی2018ء) انتظامی اداروں کی طرف سے چیک اینڈ بیلنس کے فقدان سے شہر اور گردونواح میں گرمی شدت بڑھتے ہی کیمیکل ملی قلفیاں ‘ گولے اور شربت کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا ان کے استعمال سے لوگ مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ان کیمیکلز ملے گولے ‘ قلفیاں اور شربت کی فروخت کیساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں کا بھی خیال نہیں رکھا جارہا ایک ہی برتن میں سینکڑوں افراد کے پینے کے والے گلاس دھوئے جارہے ہیں جبکہ مکھیاں اور گندگی بھی شربت میں شامل ہورہی ہے متعلقہ محکمے اپنے فرائض ادا کرنے کی بجائے تنخواہیں وصول کرنے میں لگے ہیں گلی گلی محلے محلے اور بازاروں میں غیر معیاری شربت فروخت ہورہے ہیں جس کے باعث لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر ان کی فروخت کو نہ روکا گیا تو لوگ مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :