کراچی ،ہسپتالوں میں آنے والے مریض بھی آوارہ کتوں سے محفوظ نہیں رہے

ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح ہسپتال بھی کتوں کی بھرمار سے تنگ آگئیں، ڈی سی ساؤتھ کو خط لکھ ڈالا

بدھ 30 مئی 2018 20:25

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2018ء) شہر قائد بلدیاتی مسائل کی دلدل میں دھنسا ہواہے انہی مسائل میں آوارہ کتوں کی بہتات بھی سرفہرست ہے۔ صورتحال اس قدر بگڑ گئی ہے کہ اسپتالوں میں آنے والے مریض بھی ان کتوں سے محفوظ نہیں رہے۔تفصیلات کے مطابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناح اسپتال بھی کتوں کی بھرمار سے تنگ آگئیں جنہوں نے کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے کتوں و دیگر جانوروں کیخلاف مہم نہ چلانے پر ڈی سی ساؤتھ کو خط لکھ ڈالا۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر جے پی ایم سی ڈاکٹر سیمی جمالی کے لکھے گئے خط میں جناح اسپتال میں آوارہ جانوروں سے اسپتال کو پاک کرنے کا کہا گیا ہے۔شہر میں آوارہ،پاگل اور باؤلے کتوں کی تعداد لاکھوں میں پہنچ چکی ہے اب مرکزی نوعیت کے اسپتال بھی ان سے محفوظ نہیں آوارہ کتے مریضوں اور انکے تیمار داروں کو کاٹنے پر تلے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

شفاخانوں میں روزانہ کی بنیاد پر درجنوں سگ گزیدگی کے کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔

سگ گزیدگی کی دوائیں بھی عام طور پر دستیاب نہیں ہیں۔بلدیاتی اداروں اور کنٹونمنٹ بورڈز نے اس اہم مسئلے سے چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے۔سماجی سطح پر کتوں کو مارنے کے طریقہ کار پر احتجاج کے بعد شہری اور کتے ساتھ رہنے پر مجبور ہیں۔ضلع غربی میں کتوں سے پریشان افراد کا پارہ ہائی ہوچکا ہے جہاں شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کتے بوریوں میں بند کر کے بلدیہ غربی کے دفتر پر چھوڑ دئیے تھے۔کتوں کے مارنے کے طریقہ کار پر احتجاج کے بعد شہر کی ہر جگہ پر کتے کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں۔پاگل اور زخمی کتوں کی تعداد بڑھنے سے شہری خوف اورشدید مشکلات کا شکار ہیں