اسلام آباد رئیل اسٹیٹ ایجنٹس ایسو سی ایشن کے صدر کی وزیر مملکت خزانہ، معاون خصوصی ریونیو سے ملاقات ۔ رئیل اسٹیٹ شعبے کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا

بدھ 30 مئی 2018 21:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مئی2018ء) اسلام آباد رئیل اسٹیٹ ایجنٹس ایسو سی ایشن کے صدر سردار طاہر محمود نے وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل،وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر ،چیئرمین ایف بی آر طارق پاشا سے ملاقات کی اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا ۔ملا قات کے دوران چیئرمین ایف بی آر طارق پاشا نے چند چیزوں کی وضاحت دیتے ہو ئے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ بائیرکے تمام ٹیکسز ختم کر کے حکومت بائیرسے ایک فیصد ٹیکس لے گی اور یہی سفارش صوبوں سے بھی کر ے گی حکومت نے یہ قانون تو بنا دیا اور اسمبلی سے پاس بھی کروا لیا مگر نافذ العمل نہیں ہو سکا ۔

یہ قانون نافذ تب ہو گا جب اس کا نوٹیفکیشن ہوگا اور نوٹیفکیشن سے پہلے حکومت کو الگ ادارہ بنانا ہو گا جس کا ایک ڈائریکٹر جنرل لگانا ہو گا جو کہ پراپرٹی پے بیک کر سکے کیونکہ حکومت کے پاس فی الوقت ایسا کو ئی میکانزم موجود نہیں ہے جبکہ دو صوبوں نے یہ تجاویز ماننے سے بھی انکار کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایسی صورت حال میں یکم جولائی 2018 سے رئیل اسٹیٹ کی خرید و فروخت پرانے نظام پر ہی چلے گی جب تک نئی حکومت نہیں آتی یا جب تک کو ئی نئی تبدیلی نہیں آتی ۔

یعنی وہی ایف بی آر اور ڈی سی ویلیوز رہیں گی اور پرانے ٹیکسز پر ہی پراپرٹی ٹرانسفر ہو گی مگر 50لاکھ سے زیادہ کی پراپرٹی نان فائلر نہیں خرید سکے گا ۔اوورسیز پاکستانیوں کو سپیشل ٹیکس نمبر الاٹ کیا جائے گا اور اس کا طریقہ کار جون سے ایف بی آر کی ویب سائٹ پر موجود ہو گا جس میں انہیں چند معلومات دینی ہوں گی اور 24گھنٹوں کے اندر سپیشل نمبر الاٹ ہو جائے گا اور اوور سیز پاکستانیوں کو سپیشل نمبر الاٹ ہو جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :