انسداد ہشت گردی کی عدالت میں ولی خان بابر کیس کے تفتشی افسر کے اہلخانہ کو چار برس بعد انصاف مل گیا

بدھ 30 مئی 2018 21:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مئی2018ء) انسداد ہشت گردی کی عدالت میں ولی خان بابر کیس کے تفتشی افسر کے اہلخانہ کوچار برس بعد انصاف مل گیا عدالت میں تفتیشی آفیسر نے کہا کہ مجرمان میں ندیم خان ،عابد علی اور نور رشید انسپکٹر شفیق تنولی سمیت چار فراد پراپریل 2014میں پی آئی بی میں شفیق تنولی پرخود کش حملہ کیاخود کش حملہ اس وقت کیا گیا جب شفیق تنولی اپنے چچااورکزن کیساتھ باہر بیٹھے تھے حملے میں انسپکٹر شفیق تنولی، جلال احمد جاں بحق ہوئے حملے کے بعد خود کش حملہ آور کے جسم کے ٹکڑے میں جائے وقوعہ سے موصول ہوئے گرفتار مجرمان نے خود کش حملہ کرانیکا اعتراف بھی کیا تھا حملے میں زخمی ہونیوالا پولیس اہلکار آصف نے مجرمان کو شناخت کیا تھا شفیق تنولی ولی بابر قتل کیس ارشد پپو قتل کیس سمیت دیگر ہائی پرو فائل مقدمات کے تفتیشی افسر تھے عدالت نے مجرموں پرجرم ثابت ہونے پرکالعدم تحریک طالبان کے تین ملزمان کوچار مرتبہ سزائے موت کا حکم دے دیا جبکہ عدالت نے مجرمان کو مقتولین کے ورثاء کو فی کس ایک ایک لاکھ روہے دیت ادا کرنے کا حکم دیا۔

#