سکھ رہنما چرن جیت سنگھ کے قتل کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم

مقتول سکھ رہنما نے ہمیشہ اپنی آواز پاکستان کے لیے بلند کی تھی، چرن جیت نے بھارتی وزیر کی جانب سے پشاور میں سکھوں کو جبری طور پر مسلمان کرنے کے بیان کیخلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا، صدر خالصہ پیس اینڈ جسٹس فائونڈیشن

بدھ 30 مئی 2018 21:59

اسلام آباد /پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 مئی2018ء) معروف سکھ رہنما چرنجیت سنگھ کے پشاور میں قتل کے واقعے پر کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر قاضی جمیل نے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی)انویسٹی گیشن نثار خان کی سربراہی میں معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی۔پولیس کا کہنا تھا کہ مذہبی رہنما، مختلف مذہبی اداروں کے رکن اور سماجی رضاکار چرنجیت سنگھ کو جذبہ حب الوطنی اور ہم آہنگی کے حوالے سے جانا جاتا تھا، انہیں گزشتہ روز بظاہر ٹارگٹ کلنگ میں ہلاک کردیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق انہیں کوہاٹ روڈ کے علاقے اسکیم چوک پر اپنی دوکان سے گھر جاتے ہوئے نامعلوم افراد نے گولیوں کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تاہم حملہ آور فوری طور پر جائے وقوع سے فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

خالصہ پیس اینڈ جسٹس فانڈیشن کے صدر رادیش سنگھ ٹونی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقتول سکھ رہنما نے ہمیشہ اپنی آواز پاکستان کے لیے بلند کی تھی۔

انہوں نے یاد دلایا کہ چرنجیت سنگھ نے بھارتی وزیر کی جانب سے پشاور میں سکھوں کو جبری طور پر مسلمان کرنے کے بیان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا چرنجیت سنگھ نے فاٹا کے خیبر پختونخوا سے انضمام پر بھی مہم سازی کی تھی۔واضح رہے کہ چرنجیت سنگھ کا تعلق کرم ایجنسی سے تھا تاہم وہ 80 کی دہائی میں پشاور منتقل ہوئے تھے۔چرنجیت سنگھ نے اپنے سوگواران میں دو بیٹے اور ایک بیٹی چھوڑے ہیں۔