امریکاکو عراق سے سبق سیکھنا چاہیے،فورسزکوکبھی نہ کبھی واپس جاناہی ہوگا،شامی صدر

مذاکرات کا مرحلہ پہلا حل ، اگر ایسا نہیں تو ہم قابض علاقوں کو طاقت کی بدولت حاصل کریں گے،انٹرویو

جمعرات 31 مئی 2018 17:11

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2018ء) شامی صدر بشارالاسد نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جانور قرار دے دیا۔ایرانی ٹی وی کے مطابق ٹی وی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معروف کلیہ ہے کہ جو آپ کہتے ہیں دراصل وہ ہی آپ کی شخصیت ہوتی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا تھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور ایران جانور اسد کو معاونت فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں، بڑی قیمت ادا کرنا ہوگی۔

(جاری ہے)

بشارالاسد نے کہا کہ یہ میری زبان نہیں ہے اس لیے میں ویسی ہی زبان استعمال نہیں کر سکتا، وہ اس کی زبان ہیاور ان جملوں سے اس کی اپنی ترجمانی ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام میں روس اور امریکی فورسز کے مابین براہ راست لڑائی شروع ہو سکتی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی فورسز کی اتحادی سیرین ڈیموکریٹک فورس (ایس ڈی ایف) کے زیرا ثر علاقوں کو دوبارہ حاصل کرلیا جائے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی ہ حکومت ایس ڈی ایف سے مذاکرات کے نئے دور کا آغاز کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔بشار الاسد نے کہا کہ مذاکرات کا مرحلہ پہلا حل ہے اگر ایسا نہیں تو ہم قابض علاقوں کو طاقت کی بدولت حاصل کریں گے اور امریکا کو عراق سے سبق سیکھنا چاہیے، کبھی نہ کبھی امریکی فورسز کو واپس جانا ہی ہوگا۔