احتساب عدالت لاہور نے 3مختلف کرپشن کیسز میں بدعنوانی میں ملوث ملزمان کو قید و جرمانے کی سزائیں سنا دیں

4ء سے زیر سماعت کرپشن کیس میں ملزم ابوزر جعفری کو 4سال قید ،12لاکھ 72ہزار روپے ،شریک ملزم کو 2سال ،جرمانہ کی سزا دوسرے کیس میں مرکزی ملزم ابوزر جعفری کو 12سال قید ،58.271ملین روپے کے جرمانے کی سزا سنائی گئی

جمعرات 31 مئی 2018 18:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2018ء) احتساب عدالت لاہور میں زیر سماعت 3مختلف کرپشن کیسز میں معزز جج صاحبان کی جانب سے اہم فیصلے کیے گئے جن میں بدعنوانی میں ملوث ملزمان کو قید و جرمانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق 2014ء سے زیر سماعت کرپشن کیس بعنوان اسٹیٹ بنام طارق محمود وغیرہ مین معزز عدالت نے انصاف پر مبنی فیصلہ سناتے ہوئے ملزم ابوزر جعفری کو 4سال قید اور 12لاکھ 72ہزار روپے بطور جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ۔

جبکہ شریک ملزم طارق محمود کو 2سال قید معہ 2لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کے احکامات جاری کیے ۔ مذکورہ کیس میں نیب لاہور کی جانب سے 2سال قبل احتساب عدالت میں کرپشن ریفرنس داخل کیا گیا تھا جس پر شنوائی جاری تھی ۔ بدعنوانی کے دوسرے زیر سماعت کیس بعنوان اسٹیٹ بنام ابوزر جعفری وغیرہ کے کیس مین دو سال قبل نیب افسران نے تحقیقات مکمل کرتے ہوئے مذکورہ کیس کا کرپشن ریفرنس داخل عدالت کیا گیا تھا جس پر معزز جج نے فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم ابوزر جعفری کو 12سال قید معہ 58.271ملین روپے کے جرمانے کی سزا سنائی جبکہ شریک ملزم مہر سجاد کی جانب سے نیب لاہور سے پلی بارگین کرتے ہوئے لوٹی گئی مکمل رقم واپس کر دی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

کرپشن کے تیسرے کیس بعنوان اسٹیٹ بنام رانا محمد یاسین وغیرہ میں ملزمان رانا محمد یاسین کو 4سال قید اور 2کروڑ 16لاکھ 67ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ ملزم کی جانب سے ماضی میں پرائیویٹ بینک سے کروڑوں روپے فراڈ کا مرتکب ہونے پر مقدمہ احتساب عدالت کے زیر سماعت تھا ۔ ترجمان نیب کے مطابق نیب لاہور کا کرپشن کیسز میں سزائیں دلوانے کا تناسب 84فیصد ہے جو نیب افسران کی محنت ، لگن اور انتھک کاوشوں کا شاخسانہ ہے تاہم ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور شہزاد سلیم کی جانب سے نیب افسران کو کام کرنے کی استطاعت کو ڈبل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں تاکہ ملزمان کو جلداز جلد اور کڑی سے کڑی سزائیں دلوائی جا سکیں ۔