پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے پر کام والے سینئر انجینئر گوہر خان نے استعفیٰ دے دیا

بی آر ٹی منصوبے میں کئی مقامات ایسے ہیں جو کسی بھی وقت منہدم ہوجائیں گے، جس سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کا خدشہ ہے ،ْ مستعفی انجینئر کے مطابق غیر حاضریوں کے باعث گوہر خان کو ملازمت سے برخاست کیا گیا ،ْ بی آر ٹی انتظامیہ نے تمام الزامات کو بچگانہ اور بے بنیاد قرار دیدیا

جمعرات 31 مئی 2018 18:26

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2018ء) بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) منصوبے پر کام کرنے والے ایک سینئر انجینئر گوہر خان نے منصوبے کے معیار اور اس میں استعمال ہونے والی اشیا کی مقدار کو ناقص قرار دیتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔انجینئر گوہر خان کے استعفے کے متن کے مطابق بی آر ٹی منصوبے میں کئی مقامات ایسے ہیں جو کسی بھی وقت منہدم ہوجائیں گے، جس سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کا خدشہ ہے۔

گوہر محمود خان نے کہا کہ یہ بات تشویش کا باعث ہے کہ نہ تو منصوبے کے کنٹریکٹر کی جانب سے کوئی شیڈول فراہم کیا گیا اور نہ ہی کام کی رفتار کے حوالے سے اب تک کوئی رپورٹ پیش کی گئی۔مستعفی انجینئر کے مطابق منصوبے کے کنٹریکٹر نے ایسے نان ٹیکنیکل لوگوں کو کام دے رکھا ہے، جنہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ کنسٹرکشن کیا ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے لکھا کہ سائٹ انسپکٹر کے پاس منصوبے کا نقشہ یا کوئی ڈرائنگ بھی نہیں ہوتی، جس سے انجینئرز کی رہنمائی کی جاسکے۔

انہوںنے کہا کہ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ای) کو منصوبے کی تمام کمزوریوں سے آگاہ کردیا تھا، تاہم کوئی سننے کو تیار نہیں اور منصوبہ نقصان کی طرف گامزن ہے۔دوسری جانب بی آر ٹی انتظامیہ نے تمام الزامات کو بچگانہ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر حاضریوں کے باعث گوہر خان کو ملازمت سے برخاست کیا گیا۔

بی آر ٹی انتظامیہ کے مطابق گوہر خان کو دو ہفتہ قبل 11 مئی کو ملازمت دی گئی تھی ،ْ تاہم دو ہفتوں کی ملازمت میں بھی وہ 6 دن کام سے غائب رہے۔انتظامیہ کے مطابق غیر حاضریوں پر گوہر خان کو 28 مئی کو ملازمت سے برخاست کردیا گیا تھا ،ْبی آر ٹی انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ گوہر خان کو کام کی سمجھ بوجھ نہیں تھی۔واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے بی آر ٹی منصوبے میں تاخیر کے الزام پر ٹرانس پشاور کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرپرسن جاوید اقبال نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔