سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت کو 10 سال مکمل ،ْکھربوں روپے خرچ کیے گئے ،ْعوام کا معیار زندگی بہتر نہ ہوسکا
پانی، صحت، تعلیم سمیت کئی شعبوں کے متعدد منصوبے بھی مکمل نہ کیے جاسکے ،ْ2200سے زائد ترقیاتی منصوبے ادھورے رہ گئے
جمعرات 31 مئی 2018 18:28
(جاری ہے)
بجٹ تفصیلات کے مطابق دس سال کے دوران سینکڑوں ترقیاتی اسکمیں ایسی ہیں جو مکمل نہ کی جاسکیں جن میں لوکل گورنمنٹ کی 394 اسکیمیں بھی شامل ہیں جن کی مجموعی لاگت 27900 ملین روپے ہے، اِن میں کراچی کی 100 سے زائد اسکیمیں ایسی ہیں جو مکمل نہیں ہوسکیں جبکہ حیدرآباد، بے نظیر آباد، لاڑکانہ، بدین، جیکب آباد، ٹنڈو محمد خان، گھوٹکی، کشمور،ٹھٹہ اور مٹیاری سمیت دیگر اضلاع کے منصوبے بھی مکمل نہیں کیے جاسکے۔
سانگھر، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈوالہیار، گھوٹکی اور مٹیاری میں 9 سال بعد بھی پبلک اسکول قائم نہ ہوسکے، 2008 میں 500 سے زائد اسکولوں کی اپ گریڈیشن کی منظوری ہوئی لیکن تاحال ایسا کچھ نہ ہوا، چانڈکا میڈیکل کالج کے لیے 50 بیڈز والا سرجیکل آئی سی یو وارڈ بھی تاحال قائم نہ ہوسکا۔حیدرآباد کے لیاقت یونیورسٹی اسپتال میں 50 بیڈز کا آئی سی یو بھی مکمل نہ ہوسکا، ٹھٹھہ کے واٹر سپلائی اسکیم کی 2013 میں منظوری ہوئی لیکن تاحال شہریوں کو پانی نہ ملا۔دوسری جانب سندھ حکومت کے ذرائع کے مطابق صحت کے شعبے میں حکومت نے سکھر، حیدرآباد، سیہون، نوابشاہ اور ٹنڈو محمد خان میں امراض قلب کے نئے ہسپتال قائم کیے جہاں مریضوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے، اسی طرح 28 ڈگری کالج اور 50 اسکولوں کو جامع /کیمرج سسٹم سے منسلک کیا گیا ۔سندھ کے مختلف اضلاع میں اسمال انڈسٹریز اپگریڈیشن کے منصوبوں پر بھی عمل نہ ہوسکا۔ بجٹ اعداد و شمار کے مطابق 2000 سے زائد منصوبوں میں ایسے منصوبے بھی شامل ہیں جو 2012 سے 2017 کے دوران ہر سال منظور کیے گئے لیکن تاحال مکمل نہ ہوسکے۔پانچ سالوں کے بجٹ کے اعداد و شمار کے علاوہ فنانس کمیشن ایوارڈ کی مد میں ملنے والے اربوں روپے بھی خرچ کیے گئے لیکن نہ تو منصوبے مکمل ہوسکے اور نہ ہی مختلف شعبوں میں بہتری نظر آئی۔لاڑکانہ میں پیرا میڈیکل انسٹی ٹیوشن کی منظوری 2012 میں ہوئی لیکن کام تاحال شروع نہ ہوا، محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی سڑکیں اور عمارتیں تعمیر کرنے کے ڈیڑھ سو منصوبے بھی تاحال نامکمل ہیں۔لوکل گورنمنٹ محکمے کے صرف 102 منصوبے ایسے ہیں جو اب تک مکمل نہیں کیے جاسکے، جامشورو میں اربوں روپے کے فلائی اوورز تاحال مکمل نہیں کیے جاسکے، جن میں کوٹری فلائی اوور اور جامشورو پھاٹک فلائی اوور شامل ہے۔محکمہ تعلیم میں ترقیاتی پروگرام کی مد میں 309 اسکیمیں مکمل نہیں کی جاسکیں جن کی مجموعی لاگت 72228 ملین روپے ہے۔محکمہ زراعت کے 35 منصوبے بھی آبادگاروں کو منہ چڑا رہے ہیں جن کی لاگت 9088 مختص ہے، صحت کے 169 منصوبے بھی ادھورے پڑے ہیں جن کی لاگت 48110 ملین روپے رکھی گئی تھی۔ محکمہ جنگلات اور وائلڈ لائف کے 10 منصوبوں کے لیے 1851 ملین رکھے گئے ہیں، یونیورسٹی اور بورڈز کے لیے 39 منصوبوں پر 19401 ملین روپے رکھے گئے تھے۔کراچی کے 7300 ملین روپے سے بننے والے میگا پروجیکٹ کی 17 اسکیمیں بھی مکمل نہ ہوسکیں، انڈسٹریز اینڈ کامرس کی 2226 ملین روپے کی 10 اسکیمیں، انفارمیشن اینڈ آرکائیو کی 300 ملین کی 11 اسکیمیں، انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی 3233 ملین کے 15 منصوبے بھی مکمل نہ ہوسکے۔لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کی 9031 ملین کے 44 منصوبے، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی 16 منصوبوں پر 8616 ملین مختص ہیں جب کہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور دیہی ترقی کے 199 منصوبے مکمل نہیں کیے جاسکے جن کی لاگت 23121 ملین روپے ہے۔یوتھ افیئر اینڈ اسپورٹس کے 10 منصوبے نامکمل ہیں جن کی لاگت 3566 ملین لگائی گئی تھی، ورکس اینڈ سروسز کے 348 منصوبے بھی مکمل نہ کیے جاسکے جن کی لاگت 73916 ملین ہے۔تھر کول انفراسٹرکچر کے لیے 14 منصوبے بھی سندھ حکومت مکمل نہ کرسکی جس پر 6690 ملین مختص کیے گئے تھے لیکن یہ منصوبے بھی ادھورے پڑے ہیں۔بجٹ دستاویزات کے مطابق 2226 منصوبوں پر 507712 ملین روپے مختص ہیں اور یہ منصوبے مکمل نہیں کیے جاسکے جبکہ نئی اسکیموں کے لیے 50000 ملین روپے مختص کیے ہیں، 25000 ملین سندھ کے اضلاع میں ترقیاتی کاموں کے لیے مختص کیئے گئے جن کی اسکمیں سندھ بھر منتخب نمائندوں کے حلقوں کی عوام سے لی جاتی لیکن پیپلزپارٹی کے سوا اپوزیشن جماعت سے تعلق رکھنے والے بیشتر نمائندوں کے حلقوں میں کروڑوں روپے کی اسکیمیں نہیں لی گئیں۔مزید قومی خبریں
-
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے مئی تک خدوخال پراتفاق رائے کی امید ہے، بین الاقوامی ڈیٹ مارکیٹ میں واپسی کیلئے پاکستان نے ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت شروع ..
-
سپریم کورٹ نے جاسوسی کے مبینہ ملزم محمد دین کی درخواست ضمانت خارج کردی
-
بانی پی ٹی آئی کی تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
-
رمضان شوگر مل کیس: حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور
-
چیف جسٹس پاکستان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثا کو انصاف دلوائیں : خرم نوازگنڈاپور
-
نوازشریف کے دیرینہ ساتھی مرزا آصف بیگ انتقال کرگئے
-
اوکاڑہ گھریلو ملازمہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل
-
عوام بے خوابی سے بچنے کیلئے چائے کا بائیکاٹ کریں،عبد الرحیم جانو
-
لانڈھی دھماکا، وزیر ِداخلہ سندھ کا پولیس کیلئے انعام و اسناد کا اعلان
-
لانڈھی دھماکے کا زخمی دم توڑ گیا، دوسرا وینٹی لیٹر پر منتقل
-
لاہور : تین سرکاری ہسپتالوں کیلئے اربوں روپے کا بجٹ جاری
-
پرائیویٹ اسکیم کے تحت حجاج اکرام کی بکنگ تاحال جاری ہے ختم نہیں ہوئی،طاہر محمود اشرفی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.