این ایل سی کرپشن کیس ،سپریم کورٹ کامحسن وڑائچ کو ہر صورت گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم

کراچی ،لاہور میں زیر سماعت مقدمات کا ریکارڈ طلب ،احتساب عدالتیں دس روز میں این آئی ایل سی کے ریفرنسز کا فیصلہ سنائیں لگتا ہے نیب اس کیس میں ملزمان کیساتھ رعایت کر رہا ہے،اہم نوعیت کا کیس ہے، رعایت برتنے کی اجازت نہیں دی جائیگی‘ چیف جسٹس

جمعرات 31 مئی 2018 18:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2018ء) سپریم کورٹ نے نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (این آئی سی ایل )کرپشن کیس میں ملزم محسن وڑائچ کو ہر صورت گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم اورکراچی اور لاہور میں زیر سماعت مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے احتساب عدالتوں کو دس روز میں این آئی ایل سی کے چاروں ریفرنسز کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے این آئی سی ایل کرپشن کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران نیب کے کے وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ کراچی میں زیر سماعت مقدمات میں72 گواہان جبکہ لاہور کے مقدمات میں 3 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں جبکہ ملزم ایاز خان ریمانڈ پر زیر حراست ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس میاںثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ یہ کارروائی گزشتہ حکم سے پہلے کی ہے، آپ وہ بتائیں جو عدالتی حکم کے بعد کیا ہے، لگتا ہے نیب اس کیس میں ملزمان کے ساتھ رعایت کر رہا ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ کیس اہم نوعیت کا ہے، نیب کو اس کیس میں رعایت برتنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔نیب کی یہ کارکردگی ہے کہ ایک مفرور ملزم گرفتار نہیں کیا جا سکا، یہ عجیب بات ہے کرپشن کرو پھر رہا ہوجا، جس نے کرپشن کی ہے اسے سزا بھی ملنی چاہیے۔

بعدا زاں عدالت نے اس کیس سے متعلق کراچی اور لاہور میں زیر سماعت مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے ملزم محسن وڑائچ کو ہر صورت گرفتار کرکے عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔واضح رہے کہ این آئی سی ایل کرپشن اسکینڈل میں مخدوم امین فہیم، این آئی سی ایل کے سابق سربراہ ایاز خان نیازی، سلمان غنی اور قاسم دادا بھائی سمیت 11 افراد پر زمینوں کی خرید و فروخت میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام تھا۔