جو جماعت ایک نگران وزیر اعلی کا انتخاب نہیں کر سکتی وہ ملک کی تقدیر اور 100دن کے منشور پر کیسے عمل کرے گی ‘احسن اقبال

پی ٹی آئی نے پہلے کے پی کے میں وزیر اعلی کے حوالے سے یو ٹرن لیا ،پھر پنجاب میں اتفاق کرکے چوبیس گھنٹوں میں پھر یو ٹرن لیا

جمعرات 31 مئی 2018 21:16

جو جماعت ایک نگران وزیر اعلی کا انتخاب نہیں کر سکتی وہ ملک کی تقدیر ..
نارووال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2018ء) وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے جو جماعت ایک نگران وزیر اعلی کا انتخاب نہیں کر سکتی وہ ملک کی تقدیر اور 100دن کے منشور پر کیسے عمل کرے گی پی ٹی آئی نے پہلے کے پی کے میں وزیر اعلی کے حوالے سے یو ٹرن لیا اور پھر پنجاب میں اتفاق کرکے چوبیس گھنٹوں میں پھر یو ٹرن لیا جب ان سے پوچھا گیا کہ پنجاب کے نگران وزیر اعلی کے حوالے سے نام واپس کیوں لیا گیا تو کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ سوشل میڈیا پر ہونے والی باتوں کے بعد کیا ۔

وزیر داخلہ نے ان خیالات کا اظہار کہا نا رووال میں ڈی پی او آفس کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھ تے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اسی لئے کہتے ہیں کہ یہ اناڑی اور غیر سنجیدہ ناتجربہ کار جماعت ہے ۔

(جاری ہے)

منصوبہ پر 70 ملین روپے لاگت آئے گی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ ڈیل اللہ کی مخلوق سے کی ہی2013کے عام انتخابات میں ووٹرز نے وزیر اعلی پنجاب کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ووٹ دیا تھا اور اب ملک بھر میں اربوں روپوں کے ترقیاقی کام ہو رہے ہیں اگر کوئی جھٹکا یہ کسی بھی قسم کی تبدیلی ہوئی تو اربوں روپے کی سرمایہ کاری روک جائے گی۔

تو ان کاموں کا حال بھی ویسا ہی ہو گیا جیسے پہلے موٹر وے کا ہوا تھا ہم نے اس کو شروع کیا اور پی پی پی اس کو روک دیتی تھی اور ایک موٹر ویز مکمل کرنے میں ہمیں چار موٹرویز کا خرچہ کرنا پڑا،۔پاکستان کو تسلسل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کی احترام کرتے ہیں اور آئین پر یقین رکھتے ہیں۔30 سالوں میں کبھی عدالت کی توہین نہیں کی۔سپریم کورٹ ہمارے ملک کا بڑا گھر ہے اور ہر شہری کا حق ہے کہ وہ اپنی فریاد وہاں پہنچا سکتا ہے۔مجھے سنے بغیر میرے خلاف فیصلہ دیا گیاجس پر میرا حق تھا کہ میں نے شہری کی حیثیت سے شکوہ کیا۔