سی ڈی اے بورڈ نے مالی سال2018-19کے لئے 40,538.42ملین روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی

ڈویلپمنٹ بجٹ کا تخمینہ 21,743.13 ملین لگایا گیا ہے جو کل بجٹ کا 54 فیصد ہے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 10,200.51 ملین روپے لگایا گیا ہے

جمعرات 31 مئی 2018 23:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 مئی2018ء) سی ڈی اے بورڈ نے مالی سال2018-19کے لئے 40,538.42ملین روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی۔ بجٹ کی منظوری چیئرمین سی ڈی اے عثما ن اختر باجوہ کی سر براہی میں جمعرات کے روز سی ڈی اے ہیڈ کواٹر میں منعقدہ سی ڈی بورڈ کے اجلاس میں دی گئی۔اجلاس میں سی ڈی اے کے ممبر فنانس ڈاکٹر فہد ہارون عزیز ، ممبرایڈمنسٹریشن ندیم اکبر ملک، ممبر اسٹیٹ خوشحال خان، ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن اسد محبوب کیانی اور ممبر انجینئرنگ سجاد زیدی نے شرکت کی۔

مالی سال2018-19 کے لئے منظور کئے جانے والے بجٹ کا حجم 40,538.42ملین روپے ہے جو مالی سال 2017-18کے مقابلے میں06فیصد زیادہ ہے جس میں23,565.22 ملین روپے سی ڈی اے کے اپنے ذرائع سے حاصل ہو نگے جبکہ پی ایس ڈی پی اور دیگر حکومتی گرانٹ سے 10,575.42 ملین روپے کی وصولی کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

مالی سال 2018-19 کے لیے ڈویلپمنٹ بجٹ کا تخمینہ 21,743.13 ملین لگایا گیا ہے جو کل بجٹ کا 54 فیصد ہے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 10,200.51 ملین روپے لگایا گیا ہے ۔

اسی طرح میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد(ایم سی آئی) کو تنخواہ ،الائونسسز اور غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 6,397.78 ملین روپے بھی دینے کی تجویز ہے تاہم یہ فنڈ منسٹری آف کیڈ کی منظوری کے بعد دیئے جائیں گے۔مالی سال 2018-19 کے بجٹ میں ظاہری خسارے کی وجہ ایم سی آئی کے لیے رکھے گئے فنڈز ہیں جن کو عارضی طور پر سی ڈی اے کے ذرائع سے پورا کیا جائے گا تاہم بعد میں وفاقی حکومت کی جانب سے دی جانے والی گرانٹ سے اس کو پورا کیا جائے گا۔

اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے نے کہاکہ سی ڈی اے کے بجٹ میں ترقیاتی کاموں کو ترجیح دی گئی ہے جبکہ اراضی کے حصول اور متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کے لئے بھی خاطر خواہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اسلام آباد میں ایک عرصہ سے زیرِ التواء سیکٹروں میں ترقیاتی کاموں کے اجراء ،لینڈ فل سائٹ کی تعمیر، روڈ انفراسٹرکچر کی بہتری اور دیگر عوامی فلاحی منصوبے سال2018-19 میں مکمل کیے جائیں گے۔

مالی سال2018-19 کے بجٹ میں اراضی کے حصول اور بلٹ اپ پراپرٹی کے معاوضے کی مد میں 3000 ملین روپے، سیکٹر 1-15 کی تعمیر کے لیے 1000 ملین ، 7th ایونیو پر خیابانِ سہروری اور کشمیر ہائی کے انٹر سیکشن کے مقام پر گریڈ سیپریشن کی سہولت مہیا کرنے کے لیے 500 ملین روپے، شکر پڑیاں کلچر ل کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 100 ملین روپے، لینڈ فل سائیٹ کے لیے 100 ملین، سروس روڈ (سائوتھ) بلیو ایریاء سیکٹر E-11 کی تعمیر کے لیے 100 ملین روپے، بلیو ایریاء F-8/F-9 میں سیوریج اور پانی کی سہولیات کی فراہمی کے لیے 100ملین ،کری ماڈل ویلج میں بڑی روڈوں کی تعمیر کے لیے 100ملین روپے ، اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں نظر ثانی کے لیے 100 ملین روپے، لہتراڑ روڈ پر برما پل کی تعمیر کے لیے 100 ملین، آرچرڈ سکیم مری روڈ کی تعمیر کے لیے 100ملین ، سیکٹر 1-15 کے فلیٹ الاٹیوں کو ری فنڈ کی مد میں 100ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اسی طرح سی ڈی اے ہسپتال میں اضافی بلاک کی تعمیر ، سی ڈی اے کی ایکوائر شدہ اراضی کی حفاظت اور سی ڈی اے / آئی سی ٹی کی حد بندی کے لیے پلرز کی تنصیب کے لیے بالترتیب50, ،25 اور10 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ مالی سال 2018-19 میں پی ایس ڈی پی گرانٹ کی مد میں 7000 ملین روپے بھی حاصل ہوں گے جس سے سگنل فری اسلام آباد ایکسپریس وے منصوبے کو مکمل کیا جائے گا۔