مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں 2دن سے لگی آگ پر تاحال قابو نہ پایاجاسکا

آگ کے شعلوں نے بڑے پیمانے پر جنگل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ،آگ دامن کوہ سے ہوتی ہوئی منال کے قریب سڑک تک پہنچ گئی

جمعرات 31 مئی 2018 23:27

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مئی2018ء) وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے )میٹروپولیٹن کارپوریشن (ایم سی آئی) اورمارگلہ ہلز نیشنل پارک وائلڈ لائف بورڈ کی جانب سے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں 2دن سے لگی آگ پر تاحال قابو نہ پایاجاسکا۔آگ کے شعلوں نے بڑے پیمانے پر جنگل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ،آگ دامن کوہ سے ہوتی ہوئی منال کے قریب سڑک تک پہنچ گئی۔

آگ کے بے قابوہونے پر چیئر مین سی ڈی اے اورمیئر اسلام آباد نے پاک آرمی سے مدداورہیلی کاپٹرز کی فراہمی کی اپیل کردی جس کے بعد پارک آرمی کے ہیلی کارپٹر کی مدد سے آگ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مارگلہ کے جنگلات میں آئے روز آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے،جبکہ مارگلہ ہلز سے لکڑی چوری سمیت انتہائی قیمتی اورنایاب نسل کے پرندوں اورجانوروں کی اسمگلنگ کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

(جاری ہے)

چیئر مین مارگلہ ہلز نیشنل پارک بورڈڈاکٹر انیس الرحمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے کے نام پرہرسال کروڑوں روپے کے فنڈ زکھانے والی''افسران آگ لگواتے ہیں،انہوں نے آتشزدگی شدہ علاقے میں انتہائی نایاب نسل کے چیتوں کے خاندان ،پینگولینز،لال لومڑی،گولڈن گیدڑ ،بندر،نیل گائے ،ہرن سمیت دیگر نایاب نسل کے جانوروں اور پرندوں کی موجودگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز آگ کے باعث درختوں کے ساتھ ساتھ یہ قیمتی اورنایاب نسل کی جنگلی حیات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو صبح 8.30پرمارگلہ کے جنگلا ت میںدرہ جانگلہ کے مقام پر انتہائی معمولی نوعیت کی آگ لگی تو مقامی آبادی اورمتعلقہ شعبہ کے اہلکاروں کی جانب سے سی ڈی اے ،ایم سی آئی اور شعبہ انوائر منٹ کو متعدد بار آگاہ کیاگیا مگر شعبہ انوائر منٹ نے آگ بجھانے کی ذمہ داری مارگلہ ہلز نیشنل پارک وائلڈ لائف بورڈ پر ڈال دی اورموقع پر اپنی ٹیمیں روانہ نہیں کیں۔

ذرائع کے مطابق تیز ہوا ئوں کے باعث آگ نے شدت اختیار کرلی اور آگ درہ جانگلہ سے دامن کوہ ، سید پور ، درہ ، تلہاڑ موڑ،فیصل مسجد کے عقب اور مونال کے عقب سے ہوتی ہوئی سڑک تک پہنچ گئی ہے جس کے باعث مقامی آبادی اورسیاحوں میں خوف ہراس پھیل گیا۔ ذرائع کے مطابق موقع پر تین گھنٹوں کی تاخیر سے شعبہ انوائر منٹ کا عملہ پہنچا مگر ان کے پاس فائر بریگیڈ کی کوئی بھی گاڑی موجود نہیں تھی نہ ہی اتنے وسیع پیمانے پر پھیلنے والی آگ کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی مشینری یا ماہر عملہ دستیاب تھا ،تاہم مقامی آبادی کی مدد سے عملہ نے روایتی طریقہ کے ذریعے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جس کے باعث تین اہلکار برے طریقے سے زخمی بھی ہوئے۔

آگ کے مکمل طور پر بے قابوہوجانے اوروسیع پیمانے پر پھیل جانے کے بعد میئر اسلام آباد اورچیئر مین سی ڈی اے نے آگ پر قابو پانے کیلئے این ڈی ایم اے کے ذریعے پاک آرمی سے ہیلی کاپٹر کے حصول کی درخواست کیجس کے بعد پارک آرمی کا ایک ہیلی کاپٹر منال کے سامنے سڑک تک پہنچنے والی آگ کو کنٹرول کرنے کیلئے کارروائیوں میں مصروف ہوگیا تاہم رات گئے تک آگ پر قابو نہ پایاجاسکا۔

ذرائع کے مطابق مارگلہ ہلز نیشنل پار ک میں چیڑ ،پیپل،ٹالی،کیکر،شیشم،دیار،جنگلی انجیر،بوڑسمیت دیگر انتہائی قیمتی اورقدیم درختوں کی کثرت ہے جبکہ مذکورہ علاقے میں انتہائی نایاب اور بیش قیمت چیتے ،پینتھر ،نیل گائے ،ہرن،لومڑی،پینگولائنز ،بندر،سانپ،لومڑی،مور ،گولڈن برڈ،سمیت دیگر نسل کے پرندے اورجانور بھی بکثرت موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ علاقے سے ہر سال ٹمبر مافیا کے ساتھ مل کر نہ صرف کروڑوں روپے مالیت کی لکڑی چوری کی جارہی ہے بلکہ یہاں پر موجود انتہائی قیمتی ،نایاب اور بیش قیمت پرندوں،جانور وں اوردیگرجنگلی حیات کی بھی بڑے پیمانے پر سمگلنگ کا کاروبار ''ڈھڑلی''سے جاری ہے۔

اس حوالے سے نیشنل پارک وائلڈ لائف بورڈکے چیئر مین ڈاکٹر انیس الرحمن کا کہنا تھا کہ قیمتی لکڑی سمیت یہاں پر نایاب نسل کے جنگلی حیات بھی پائے جاتے ہیں مگر افسوس کہ آئے روز آتشزدگیوں کے باعث اب یہ بھی معدوم ہورہے ہیں،انہوں نے کہا کہ نیشنل پارک کے پورے علاقے کی حفاظت اوردیکھ بھال کی ذمہ داری وائلڈ لائف بورڈپر عائد ہوتی ہے۔جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹرانوائر منٹ اختر رسول کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پانے کی پوری کوشش کی جارہی ہے ،مگر دشوار گزار علاقہ ہونے کے باعث جنگل کے اندر رسائی ممکن نہیں ہے۔