سندھ نیشنل پارٹی کا مرکزی اجلاس، الیکشن بورڈ تشکیل دیا گیا

سندھ نیشنل پارٹی کی طرف سے سندھ دوست پینل کے پلیٹ فارم سے سندھ کے مختلف علاقوں سے الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ

جمعرات 31 مئی 2018 23:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2018ء) سندھ نیشنل پارٹی کا مرکزی اجلاس پارٹی کی مرکزی آفس سندھ مرکز پر پارٹی کے چیئرمین امیر بھنبھرو کی زیر صدارت میں ہوا اجلاس میں وائس چیئرمین رمضان بلیدی، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر اصغر ڈاہری، سائیں بخش بنگلانی، امیر قمبرانی، حاکم ہالیپوٹو، نصراللہ ابڑو، منظور جمالی، علی بخش مگسی، ڈاکٹر داد آتھو، علی ڈاہری، کامریڈ بلاول خان ڈاہری و دیگر مرکزی رہنماں نے شرکت کی ۔

اجلاس میں موجودہ الیکشن پر غور ویچار کرنے کے بعد الیکشن بورڈ تشکیل دیا گیا۔ الیکشن بورڈ کے لئے کامریڈ بلاول خان ڈاہری، طارق خاصخیلی اور اسلم لغاری پر مشتمل تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اجلاس میں الیکشن میں حصہ لینے کے لئے سندھ نیشنل پارٹی کی طرف سے سندھ دوست پینل کے پلیٹ فارم سے سندھ کے مختلف علاقوں سے امیدوار حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو سندھ نیشنل پارٹی کے چیئرمین امیر بھنبھرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کو کسی بھی صورت میں سندھ کے دشمن وڈیروں و دہشتگردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، سندھ کے عوام کو چاہیئے کہ اب گٹروں، نالیوں کے لئے ووٹ دینے کے بجائے خوشحال و خودمختیار سندھ کے لئے ووٹ دیں۔ سندھ کا عوام اگر سندھ کی اور اپنے بچوں کی تقدیر بدلنا چاہتے ہیں تو ان کو نئی سندھ کا بنیاد رکھنا ہوگا۔

امیر بھنبھرو نے مزید کہا کہ دور بدل چکا ہے پوری دنیا میں ووٹ کے ذریعے قوموں کی تقدیر وں کے فیصلے ہورہے ہیں۔ سندھ کے عوام کو بھی اپنی تقدیر کے فیصلہ خود کرنا ہوگا۔ امیر بھنبھرو نے مزید کہا کہ جب تک سندھ کا عوام سندھ دوست جماعتوں اور سندھ کا درد رکھنے والے، مسلسل جدوجہد کرنے والوںکو ووٹ کے ذریعے نمائندگی کا حق دے کر آگے نہیں لے کے آئیں گے تب تک سندھ کی تقدیر وڈیروں اور دہشتگردوں کی ہاتھ میں ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے شہری و دیہی علاقوں کے عوام پر تاریخی فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ سندھ کے مستقبل اور اپنے بچوں کے تحفظ کے لئے ووٹ کے ذریعے اپنی قسمت کا فیصلہ کریں۔ امیر بھنبھرو نے مزید کہا کہ اگر اس مرتبہ بھی سندھ کو لوٹ مار کرنے والوں اور کرپٹ مافیہ کو ووٹ دیا گیا تو پھر سندھ کو تباہی سے بچانے والا کوئی نہیں ہوگا۔ سندھ کے عوام کو تاریخ کے اس نازک صورتحال سے فائدہ لیتے ہوئے سندھ کی قسمت کو خود لکھنا چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سندھ دوست، ادیب، دانشوروں، وکلا، سماجی طبقے کے ہر فرد کو اس نازک صورتحال پر اپنے اور غیر کی پہچان کرنے کے لئے آگے آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ امیر بھنبھرو نے مزید کہا کہ نہ صرف وڈیروں اور دہشتگردوں سے ووٹ کے ذریعے سندھ کی تباہی کا بدلا لیا جاسکتا ہے بلکہ ووٹ کے ذریعے نئے سندھ کا قیام ہوسکتا ہے۔ انتہائی نازک صورتحال ہے کہ سندھ کا کسان ،مزدور، ادیب، دانشور اور عام لوگ سندھ کو تبدیل کرنے کے لئے نئی سندھ کے میدان میں آکر خوشحال سندھ کے لئے ایسا نظام رکھے گا جو وڈیرہ ذہنیت رکھنے والے نظام کا خاتمے کا باعث بنے گا۔

انہوں ِنے مزید کہا کہ اب سندھ کے عوام کا ووٹ صرف تعلیم، صحت، روزگار، بنیادی مسائل، سندھ کی خودمختیاری، انسانی حقوق اور وسائل کی مالکی کے لئے ہونا چاہیئے ، سندھ کے عوام کواچھے اور برے میں فرق رکھنا ہوگا۔