کراچی،جماعت اسلامی کے تحت شہر بھرمیں شدید گرمی اور رمضان کے ماہ مبارک میں پانی کی قلت ، شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی ، حکومت اور واٹر بورڈ کی نااہلی وناقص کارکردگی اور مجرمانہ غفلت و لاپرواہی کے خلاف احتجاجی دھرنا

جمعہ 1 جون 2018 00:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جون2018ء) جماعت اسلامی کراچی کے تحت شہر بھرمیں شدید گرمی اور رمضان کے ماہ مبارک میں پانی کی قلت ، شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی کی عدم فراہمی ، حکومت اور واٹر بورڈ کی نااہلی وناقص کارکردگی اور مجرمانہ غفلت و لاپرواہی کے خلاف جمعرات کے روز شاہراہ فیصل پر واقع ایم ڈی واٹر بورڈ آفس کے سامنے زبردست احتجاجی دھرنا دیا گیا ۔

دھرنے کے شرکاء نماز عصر سے قبل شاہراہ فیصل پر پہنچنا شروع ہوگئے تھے ۔ جنہوں نے نماز عصر وہی ادا کی اور نماز عصر کے فوراً بعد دھرنے کا باقاعدہ آغاز ہوا ۔دھرنے کے شرکاء قومی پرچم، جماعت اسلامی کے جھنڈے ، مختلف بینرز اور پلے کارڈ ز اٹھائے ہوئے تھے ۔جن پر مختلف عبارتیں درج تھیں۔جن میں یہ شامل تھیں۔

(جاری ہے)

نااہل واٹر بورڈ نامنظور، کرپٹ واٹر بورڈ نامنظور ، جینے کا حق دو پانی دو پانی دو ، واٹر بورڈ اور ٹینکر مافیا کی ملی بھگت نامنظور نامنظور ، ٹینکر مافیا سرپرستی نامنظور نامنظور ، کراچی کو پانی دو ، پانی کی تقسیم کا نظام درست کرو، پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بناؤ، واٹر بورڈ کا عملہ پانی کی چور ی میں ملوث ہے ، پانی کی چوری نامنظور ، واٹر بورڈ کی کرپشن نا اہلی اور ٹینکر مافیا پرستی نہیں چلے گی ،عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں اور حکومت اورواٹر بورڈ مجرمانہ طور پر خاموش ہیں ، میٹرویل کے لیے پانی کی 16انچ بائی پاس لائین کا کام فوری مکمل کیاجائے ۔

*دھرنے میں شہر بھر سے پانی سے محروم عوام اور واٹر بورڈ کے ستائے ہوئے شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی جن میں نوجوان بچے، بزرگ اور مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد اور کچی بستیوں اورنگی ٹاؤن ، نیو کراچی ، نارتھ کراچی ،لیاری ، میٹرویل ، بلدیہ ٹاؤن،شاہ فیصل کالونی ، ملیر، گڈاپ ٹاؤن، سرجانی ٹاؤن، کورنگی ، لانڈھی ، ناظم آباد ، نارتھ ناظم آباد ، لیاقت آباد ، گلبہار ، پاک کالونی ، پرانا گولی مار، گارڈن، رنچھوڑ لائین ، کھارادر ، کیماڑی ، آگرہ تاج کالونی ، لی مارکیٹ ، صدر ٹاؤن ، ڈیفنس ویوسمیت دیگر علاقوں کے لوگ شامل تھے ۔

دھرنے کے شرکاء نے پانی کے حصول کے لیے علامتی طور پر خالی بالٹیاں اٹھائی ہوئی تھیں،دھرنے میں جماعت اسلامی منارٹی ونگ کے رہنماؤں سمیت اقلیتی برادری سے وابستہ افراد نے بھی شرکت کی ۔دھرنے میں کراچی کے مختلف علاقوں اور بستیوں سے آئے ہوئے افراد نے اپنے اپنے علاقوں میںپانی کی عدم فراہمی اور مسائل کے بارے میں بتایا اور یہ بھی بتایا کہ واٹربورڈ کے پاس باربار شکایات درج کرنے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوتی ، بعض افراد نے بتایا کہ ان کے علاقوں میں کئی کئی مہینوں سے پانی نہیں آیا ہے اور ان کے پانی کو فروخت کردیا جاتا ہے ،انہوںنے بتایا کہ پانی کی چوری اور عدم فراہمی میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی حکومت اور واٹر بورڈ کا عملہ ملوث ہے اور ان پارٹیوں نے کبھی عوام کا مسئلہ حل نہیں کرایا اب امید ہے کہ جماعت اسلامی یہ مسئلہ حل کرائے گی ۔

*شکایات کنندہ نے بتایا کہ لائنوں میں تو پانی نہیں ملتا لیکن ٹینکر کے ذریعے مہنگے داموں پانی مل جاتاہے ۔*دھرنے میں ایک خاص منصوبے کے تحت کراچی کے پانی کو بحریہ ٹاؤن کو فراہم کرنے پر گہری تشویش اور شدید مذمت کا اظہار کیا گیا اور شرکاء نے مطالبہ کیا کہ کراچی کا پانی صرف کراچی ہی کے عوام کو فراہم کیا جائے ۔دھرنے کے شرکاء نے افطار شاہراہ فیصل پر ہی کیا جن کے لیے افطار کا انتظام کیا گیا تھا ، پینے کے پانی کا بھی انتظام کیا گیا تھا اور بڑی تعداد میں پانی کی ٹینکیوں میں پانی بھر کر رکھا گیا تھا ۔

*افطار سے قبل ضلع شرقی کے امیر یونس بارائی نے دعا کرائی ۔دھرنے کے شرکاء نے افطار کے بعد نماز مغرب بھی وہیں ادا کی اور حافظ نعیم الرحمن نے نماز مغرب کی امامت کی۔شکایات اور مسائل بیان کرنے کا سلسلہ نماز مغرب کے بعد بھی جاری رہا ۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے شرکاء کے ہمراہ زمین پر بیٹھ کر دھرنا دیا ۔پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی نے ابتداء میں گفتگو کی ۔

پانی کے مسائل کے حوالے سے مسائل بیان کیے اور عوام کو مسائل بتانے کی دعوت دی ۔دھرنے کے شرکاء میں زبردست جوش و خروش دیکھنے میں آیا اور بعض جذباتی نوجوانوں نے مین شاہراہ فیصل پر نکل کر سڑک بند کردی مگر حافط نعیم الرحمن کی ہدایت پر نوجوانوں نے سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی ۔نماز عشاء حافظ نعیم الرحمن کی امامت میں اداکی گئی جبکہ نماز تراویح حافظ عبد الواحد شیخ نے پڑھائی ۔رات گئے احتجاجی دھرنے میں لیاری کے علاقے سے بیسیوں خواتین نے بھی شرکت کی اور پانی کی عدم فراہمی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا ۔#