وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس

نجکاری پر کابینہ کمیٹی کے 25 مئی کے اجلاس، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 30 اور 31 مئی کی اجلاسوں، قانونی مقدمات نمٹانے سے متعلق کابینہ کمیٹی کے 29 اور 30 مئی کو ہونے والے اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق سمیت کئی اہم فیصلوںکی منظوری

جمعہ 1 جون 2018 00:40

اسلام آباد ۔31 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جون2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔ جمعرات کو ہونے والے کابینہ اجلاس میں نجکاری پر کابینہ کمیٹی کے 25 مئی کے اجلاس، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 30 اور 31 مئی کی اجلاسوں، قانونی مقدمات نمٹانے سے متعلق کابینہ کمیٹی کے 29 اور 30 مئی کو ہونے والے اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

کابینہ کے اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے معاہدوں کی منظوری دی گئی، تنظیم کا اجلاس 9 سے 10 جون کو چین میں ہوگا۔ کابینہ نے ڈرگ کورٹ بلوچستان کوئٹہ کے چیئرمین (بی ایس۔21) کی تقرری اور سی ڈی اے اسلام آباد کے ممبر (انجینئرنگ) کی تقرری کی منظوری دی۔ کابینہ نے یونیورسٹی آف اسلام آباد بل 2017ء کی بھی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں 30 جون 2018ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے لئے آڈیٹرز کی تقرری کی بھی منظوری دی گئی۔

کابینہ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے قیام کی بھی منظوری دی۔ کابینہ کے اجلاس میں رولز آف بزنس 1973ء میں کابینہ کے 25 اپریل 2018ء کو کیس نمبر 249/17/2018 کے فیصلہ کی روشنی میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے خریف کی فصل کیلئے پانی کی قلت کے باعث آئندہ تین ماہ کیلئے کسانوں کو ٹیوب ویلوں پر فلیٹ ریٹس پر بجلی فراہم کرنے کی بھی منظوری دی۔

کابینہ کے اجلاس میں آئل اینڈ گیس ڈیپارٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے لئے ایڈیشنل سیکرٹری شیر افگن خان کی نامزدگی کی بھی منظوری دی گئی۔ نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے فیصلہ کی روشنی میں کشمیر کونسل کو بہتر بنانے کیلئے مشاورتی باڈی میں تبدیل کرنے کا معاملہ کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا، کابینہ نے منظوری دی کہ اصلاحات سے قبل اسے آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا جائے۔

کابینہ نے کاپر سکریپ کی برآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو 25 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے کاٹن کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی دوبارہ عائد کرنے کی منظوری دی جو 15 جولائی 2018ء سے نافذ العمل ہوگی۔ کابینہ نے پورٹ قاسم پر ایل این جی ٹرمینل سے متعلق پہلے سے بنائی گئی کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دی اور مزید غور و خوض اور عملدرآمد کیلئے معاملہ کو پورٹ قاسم اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھجوا دیا۔