حکومت پنجاب جاتےجاتےسرکاری ملازمین کابڑا مسئلہ حل کرگئی

سرکاری ملازمین کی ہاؤس ریکوزیشن پالیسی منظور،نوٹیفکیشن جاری، سرکاری ملازمین اب نجی گھربھی کرائے پر لےسکیں گے۔میڈیا رپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 1 جون 2018 14:50

حکومت پنجاب جاتےجاتےسرکاری ملازمین کابڑا مسئلہ حل کرگئی
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم جون 2018ء) : حکومت پنجاب نے ہاؤس ریکوزیشن پالیسی منظور کرلی ہے، ہائوس ریکوزیشن پالیسی کے تحت سرکاری ملازمین اب نجی گھر کرائے پر لے سکیں گے،پالیسی سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے جاتے جاتے سرکاری ملازمین کا بڑا مسئلہ حل کردیا۔ حکومت پنجاب نے سرکاری ملازمین کیلئے ہاؤس ریکوزیشن پالیسی منظور کرلی ہے۔

ہائوس ریکوزیشن پالیسی کے تحت سرکاری ملازمین اب نجی گھر کرائے پر لے سکیں گے۔ حکومت نے ہاؤس ریکوزیشن پالیسی سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق نئی پالیسی کےتحت سرکاری ملازمین اور سرکاری افسران اگرچاہیں تو والدین کا گھربھی کرائے پرحاصل کرسکیں گے۔

(جاری ہے)

نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا کہ گریڈ19 کا افسر25 ہزاراورگریڈ 22 کا افسر45 ہزارتک کا گھرلینے کا مجازہوگا۔

گریڈ ایک کا ملازم3254 روپے اورگریڈ17 کا افسر19 ہزارتک کا گھرلے سکے گا۔ واضح رے اس سے قبل سرکاری ملازمین کو سرکاری گھر یا فلیٹس کے قطار میں لگنا پڑتا تھا۔ اگر سرکاری گھر دستیاب نہیں ہوتا تھا تو سرکاری ملازمین کو گھر نہیں مل سکتا تھا۔ لیکن اب سرکاری ملازمین کیلئے حکومت نے آسانی پیدا کردی ہے کہ سرکاری ملازمین جہاں چاہیں سرکاری گھر کرائے پر لے سکتے ہیں۔

گریڈ ایک تا 16گریڈ کے ملازمین کیلئے وحدت روڈ کالونی میں گھر الاٹ کیے جاتے تھے۔ تاہم اب وحدت روڈ کالونی کو صرف ہائیکورٹ ، سول سیکرٹریٹ اور اسمبلی ملازمین کے لیے مخصوص کردیا گیا تھا۔ لیکن دوسری جانب محکمہ تعلیم دیگر محکموں کے ملازمین کی بڑی تعداد سرکاری گھر حاصل کرنے سے محروم رہ جاتی تھی۔ تاہم اب تمام سرکاری ملازمین اپنی ہاؤس ریکوزیشن کے اندر رہتے ہوئے نجی گھر بھی حاصل کرسکیں گے۔