مقبوضہ کشمیر، مشترکہ حریت قیادت کی کال پر لبریشن کے رہنمائوں، کارکنوںکا سرینگر میں مظاہرہ

انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیری نظر بندوں کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں ،ْیاسین ملک

جمعہ 1 جون 2018 18:30

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2018ء) مقبوضہ میں سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت کی کال پر جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنمائوں او رکارکنوں نے مختلف جیلوں اور تفتیشی مراکز میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار کے خلاف سرینگر میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مظاہرے کی قیادت لبریشن فرنٹ کے نائب چیئرمین ایڈووکیٹ بشیر احمد بٹ نے کی۔

شوکت احمد بخشی، نور محمد کلوال، محمد یاسین بٹ، شیخ عبدالرشید، بشیر احمد کشمیری، غلام محمد ڈار، محمدحنیف، امتیاز احمد اور معراج الدین پرے اور لبریشن فرنٹ کے دیگر رہنمائوں اور کارکنوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد سرینگر کے مدینہ چوک میں جمع ہوئی اور لالچوک کی طرف مارچ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڑز اٹھا رکھے تھے جن پر نظر بندوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے بہیمانہ سلوک اور انکی رہائی کے حوالے سے نعرے درج تھے۔

انہوں نے بڈشاہ چوک کے نزدیک دھرنا دیا جس دوران لبریشن فرنٹ کے متعد د رہنمائوں نے ان سے خطاب کیا۔دریں لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگرکی مسجد بلال میں نمازجمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر اس وقت جل رہا ہے اور قابض بھارتی فوجی نوجوانوں کو قتل ، انہیں گرفتار کرنے اور انہیں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنانے میں مصروف میںہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کی بھارت نواز جماعتیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نیشنل کانفرنس، کانگرس ،بھارتیہ جنتا پارٹی وغیرہ نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور جبر و استبداد کی دیگر کارروائیوں میں برابر کی شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید مجاہدین کی قبروں کی بے حرمتی کی جاتی ہے ، انکے اہلخانہ کو مارا پیٹا جاتا ہے اور انکے گھروں کو مکینوں سمیت نذر آتش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

محمدیاسین ملک نے نئی دلی کی تہاڑ جیل اور دیگر جیلوںمیں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نظر بندوں کو جیلوں میں تشد کانشانہ بنایا جاتا ہے اور اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے انکی نظر بندی کو طول دیا جاتا ہے۔ انہوں نے انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیا کہ نظر بندوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک کا نوٹس لیتے ہوئے انکی رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔