امریکہ خود ہی تباہی کے دہانے پر پہنچنا چاہتا ہے تو کوئی کیا کر سکتا ہے،روس

روس کی امریکی تجارتی پالیسی پر کڑی نکتہ چینی، امریکہ پالیسیاں عالمی معیشت کے لئے خطرہ قرار

جمعہ 1 جون 2018 18:30

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جون2018ء) روسی اقتصادی ترقیاتی وزیرمیکسم اوریشکن نے امریکہ کی موجودہ تجارتی پالیسیو ں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ خود ہی تباہی کے دہانے پر پہنچنا چاہتا ہے تو کوئی کیا کر سکتا ہے، امریکی پالیسیاں عالمی معیشت کے لیئے بھی خطرہ بن چکی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 9 مارچ کے روز اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر بالترتیب 25 اور10 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کیے جانے کا اعلان کیا تھا۔

روسی اقتصادی ترقیاتی وزیرمیکسم اوریشکن نے امریکہ کی موجودہ تجارتی پالیسیو ں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسوقت امریکہ خود اپنے پاں پر کلہاڑی مار رہا ہے۔ ان پالیسیوں سے عالمی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

(جاری ہے)

"وزارت برائے روسی اقتصادی ترقیاتی امور کے پریس دفتر سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اوریشکن نے عالمی تجارتی تنظیم کے پیرس میں منعقدہ اجلاس کے دائرہ کار میں حالیہ ایام میں امریکی تجارتی پالیسیوں پر اپنے جائزے پیش کیے۔

انہوں نے اس بات کا دفاع کیا ہے کہ امریکی انتظامیہ ان پالیسیوں سے اپنی معیشت میں سست روی لا نے کا موجب بن رہی ہے، یعنی دوسرے الفاظ میں یہ اپنے پاں پر خود ہی کلہاڑی مار رہا ہے، امریکہ کے باعث شرح سود میں اضافہ ہو گا، ترقی پذیر مالی منڈیوں کی سخت گیر مالی پالیسیوں ، محدود تجارتی سرگرمیوں اور عالمی شرح نمو میں سست روی لانے کا موجب بنیں گی۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 9 مارچ کے روز اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر بالترتیب 25 اور10 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کیے جانے کا اعلان کیا تھا جبکہ کینیڈا، میکسیکو، یورپی یونین، آسڑیلیا، ارجنٹائن، برازیل اور جنوبی کوریا کو یکم جون تک اس عمل درآمد سے مبرا قرار دیا تھا۔