شام ،ہمارے اتحادیوں کو چھیڑا تو اسد رجیم کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا،امریکی دھمکی

شام میں دلچسپی نہیں لیکن داعش کے خلاف جنگ امریکی پالیسی ہے، شام واشنگٹن کے حمایت یافتہ عرب اور کرد جنگجوں سے لڑائی سے اجتناب کرے، امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون

جمعہ 1 جون 2018 18:34

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جون2018ء) امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے صدر بشارالاسد کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں ہمارے اتحادیوں کو چھیڑا تو اسد رجیم کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا،امریکہ کو شام میں دلچسپی نہیں لیکن داعش کے خلاف جنگ امریکی پالیسی ہے، شام واشنگٹن کے حمایت یافتہ عرب اور کرد جنگجوں سے لڑائی سے اجتناب کرے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے صدر بشارالاسد کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے شام میں امریکی اتحادیوں پر حملے کی کوشش کی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے اسد رجیم کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ واشنگٹن کے حمایت یافتہ عرب اور کرد جنگجوں سے لڑائی سے اجتناب کرے اور شمال مشرقی شام میں ان کے قبضے سے علاقے واپس کرنے کی کوشش نہ کرے ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔

(جاری ہے)

امریکی جنرل اسٹاف کمیٹی کے رکن کینیتھ مکینزی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شامی حکومت کو ملک میں ہمارے اتحادیوں کو نقصان پہنچانے سے گریز کرنا ہو گا۔ادھر پینٹا گون کی ترجمان ڈانا وائیٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ داعش کے خلاف لڑائی کے لیے امریکی فوج شام میں تعینات کی گئی ہے۔ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ہم شام میں خانہ جنگی کا حصہ بننے میں دلچسپی نہیں رکھتے مگر داعش کے خلاف لڑائی امریکا کی پالیسی کا حصہ ہے۔

قبل ازیں شام کے صدر بشارالاسد نے جمعرات کو اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ شام میں دیگر اپوزیشن گروپوں کو صفایا کر دیا گیا ہے تاہم سیرین ڈیموکریٹک فورسز آخری مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کے لیے تیاری کی جا رہی ہے۔سیرین ڈیموکریٹک فورسز میں عرب اور کرد ملیشیاں کے جنگجو شامل ہیں انہوں نے شمالی اور مشرقی شام کے ایک بڑے حصے پر اپنا کنٹرول قائم کررکھا ہے۔ امریکا اور بعض دوسرے ممالک شام میں کرد اور عرب جنگجوں کی حمایت کرتے اور انہیں اپنا حلیف خیال کرتے