ترکش ریڈ کریسنٹ دنیا کے چالیس ممالک میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہے، احمد عشگ زار

جمعہ 1 جون 2018 18:34

اسلام آباد ۔ یکم جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جون2018ء) ترکش ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری احمد عشگ زار نے کہا ہے کہ یتیموں و بے سہارا بچوں کے سر پر دست شفقت رکھنا اور ان کی ضروریات زندگی پوری کرنا معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہوتی ہے اور ایسا کرنے والے لوگ معاشرے کا خوبصورت چہرہ ہوتے ہیں ․ انجمن فیض الاسلام ہمارے برادر ملک پاکستان کا ایک ایسا ہی چہرہ ہے جہاں آکر ہمیں انتہائی خوشی اور اپنائیت کا احساس ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

ترکش ریڈ کریسنٹ دنیا کے چالیس ممالک میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہے ․ انہوں نے ان خیالات کا اظہار انجمن فیض الاسلام میں عالمی یوم یتامی کے حوالے سے ترکش ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کی جانب سے اپنا گھر کے بچوں کو دی جانے والی افطاری کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا ․ اس موقع پر پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے سربراہ ڈاکٹر سعید الہی ، انجمن فیض الاسلام کے صدر محمد صدیق اکبر میاں ، سنئیر نائب صدر ڈاکٹر ریاض احمد ، نائب صدر محترمہ اظہار فاطمہ ، جنرل سیکریٹری راجا فتح خان ، انجمن کے دیگر عہدیداران و ممبران اور اپنا گھر کے بچوں کی بڑی تعداد موجود تھی ․ احمد عشگ زار نے کہا کہ یتیم ، لاوارث اور وسائل سے محروم بچوں کو با مقصد زندگی کا شعور و آگاہی دینا اور انہیں اچھے طریقے سے پروان چڑھا کر معاشرے کا مفید شہری بنانا بہت بڑی نیکی ہے جس میں ہر صاحب استطاعت کو اپنا کردار ادا کرنا چائییے ․ صدر انجمن محمد صدیق اکبر میاں نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں ترکش ریڈ کریسنٹ اور پاکستان ریڈ کریسنٹ کے سربراہان سمیت دیگر مہمانان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انجمن کا مختصر تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ہدایت پر قیام پاکستان سے چار سال قبل بنا تھا جو تب سے اب تک یتیم و بے سہارا بچوں کی کفالت اور تعلیم و تربیت سمیت ہمہ جہت معاشرتی اصلاح کے کام انجام دے رہا ہے ․ انہوں نے کہا کہ انجمن فیض الاسلام میں پروان چڑھنے والے بچوں کو نہ صرف با عمل و باکردار مسلمان بنایا جاتا ہے بلکہ انہیں معاشرے کا ذمہ دار اور مفید شہری بھی بنا نے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جاتا ․ بعد ازاں مہمانوں نے اپنا گھر کے یتیم اور بے سہارا بچوں کے درمیان بیٹھ کر افطاری کی اور ان سے ان کی تعلیمی کارکردگی و دلچسپی کے بارے میں گفتگو کی ۔