انتخابات 25 جولائی کو ہی ہونگے ،کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ، تاخیر نہیں ہونے دیں گے‘چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

سپریم کورٹ میں انتخابی ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کیلئے دائر درخواست پر سماعت ، فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا گیا

جمعہ 1 جون 2018 18:52

انتخابات 25 جولائی کو ہی ہونگے ،کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ، تاخیر نہیں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2018ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے انتخابی ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے لئے دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے، انتخابات 25 جولائی کو ہی ہونگے اور تاخیر نہیں ہونے دیں گے۔ گزشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے لئے دائر درخواست کی سماعت کی۔

معروف قانون دان بلال حسن منٹو نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق جاری کیا جس کے تحت انتخابات میں اخراجات کی حد مقرر کی گئی تاکہ عام شہری بھی انتخابات میں بطور امید وار حصہ لے سکیں۔

(جاری ہے)

تاہم اس پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے عام لوگ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کو اپنے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیا جائے۔سماعت کے دوران جسٹس میاں ثاقب نثار نے واضح کیا کہ انتخابات میں تاخیر نہیں ہونے دیں گے،عام انتخابات اپنے وقت ہوں گے اور کسی کو کوئی غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے۔ عدالت نے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کے لئے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کرلیا۔