بلوکی، حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ ازخود نوٹس کیس کی سماعت

خزانے سے اربوں روپے اڑا دیئے گئے،سب سے واپس لیں گے ،چیف جسٹس

جمعہ 1 جون 2018 20:45

بلوکی، حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ ازخود نوٹس کیس کی سماعت
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جون2018ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بلوکی، حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ عدالتی حکم پر سی ای او نیشنل پاور پاک کمپنی راشد محمود لنگڑیال پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ ان کے خلاف کیسز پینڈنگ ہیں، جس پر چیف سیکرٹری زاہد سعیدنے کہا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں ہے، چیف جسٹس نے راشد محمود سے استفسارکیا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ کن صلاحیتوں پر آپکو تعینات کیا گیا، راشد محمودنے جواب دیا کہ منسٹری اور انرجی اور بطورسیکرٹری ایگریکلچر میں خدمات سرانجام دے چکا ہوں، چیف جسٹس نے سوال کیا کہ آپ اس تعیناتی سے پہلے کیا تنخواہ وصول کررہے تھے، جس پر راشد محمودنے بتایا کہ 1 لاکھ، 26 ہزار پلس 6 ہزار بونس وصول کررہا تھا، چیف جسٹس نے کہا کہ اور اب کیاتنخواہ ہے اور ابتک تنخواہ کی مد میں کتنی رقم وصول کی، راشد محمود لنگڑیال نے بتایا کہ 8 لاکھ روپے وصول کررہا تھا اور کم بیش 2 کڑوڑ 40 لاکھ وصول کیے، چیف جسٹس نے کہا کہ تو یہ بتائیں کہ کب واپس کریں گے، سب سے پیسے واپس لیں گی اربوں روپے قومی خزانے سے اڑا دیئے گئے، جو پراجیکٹ فلاپ ہوئے اسکی ذمہ داری بھی آپ پر ہوگی، راشد محمود نے کہا کہ منصوبہ کامیاب جارہا ہے ابتک 107 ملین یونٹ بنا چکے ہیں، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے سوال کیا کہ یہ بھی بتائیں کہ ایک یونٹ کتنے میں پڑ رہا ہے، راشد محمود لنگڑیال نے جواب دیا کہ فی یونٹ 9 روپے 33 پیسے اور 12 سومیگا واٹ کا پلانٹ ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے گاڑیاں واپس کردیں ہیں، اگر نہیں کیں تو دوپہر تک واپس کردیں، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ 2 کڑوڑ 40 لاکھ کب واپس کریں گے، راشد محمود لنگڑیال نے جواب دیا کہ یہ گورنمنٹ سے ریکورر کرنے چاہیں، فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ یہ آپ سے ریکور ہوں گے، عدالت سب سے پیسے واپس لے گی، 2 ماہ میں رقم قومی خزانے میں جمع کروائیں، چیف سیکرٹری کی راشد، محمود لنگڑیال کی طرف داری کرنے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

چیف سیکرٹری صاحب آپ کو ان سے اتنی کیوں ہمداری ہے انہوں نے ملک میں لٹ ڈال دی ہے۔ چیف سیکرٹری نے استدعاکی کہ عدالت ان کو بھی دیگر کمپنیز کے سی ای او کی طرح ٹریٹ کرے، عدالت نے سماعت آج تک ملتوی کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کو رقم واپسی کا فارمولہ بناکر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔