آئین کے مطابق عام انتخابات کے التواء کی کوئی گنجائش نہیں ہے ، لیاقت بلوچ

کسی بھی غیر آئینی عمل سے انتخابی عمل ڈی ریل ہوگا ۔ بلوچستان اسمبلی کی قرار داد اور سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا خط غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

جمعہ 1 جون 2018 21:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جون2018ء) جماعت اسلامی پاکستان اورمتحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے فیصل آباد میں عوامی افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ آئین کے مطابق عام انتخابات کے التواء کی کوئی گنجائش نہیں ۔کسی بھی غیر آئینی عمل سے انتخابی عمل ڈی ریل ہوگا ۔ بلوچستان اسمبلی کی قرار داد اور سابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا خط غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے ۔

مرکز اور سندھ میں نگران سیٹ اپ پر اتفاق خوش آئند ہے ۔ صوبوں میں پارلیمانی کمیٹیاں بروقت اپنا کام مکمل کریں ۔ انہوںنے کہاکہ میں نے چیف الیکشن کمشنر سے اجلاس میں کہاہے کہ صوبوں میں نگران حکومتوں کی تقرری کا معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس آئے تو بروقت طے شدہ مدت میں وہ فیصلہ کردیں ۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہاکہ ستر سال کی تاریخ سے ظاہر ہے کہ انتخابات کے وقت ہمیشہ نادیدہ قوتیں متحرک ہو تی ہیں ۔

ابہام ، شکوک و شبہات زیادہ وسیع کردیے جاتے ہیں لیکن جمہوری قوتوں ، جماعتوں اور قیادتوں کو اس اصول پر قائم رہنا چاہیے کہ انتخابات ہر حالت میں آئین کی طے شدہ مدت میں منعقد ہوں ۔ متحدہ مجلس عمل آئین ، جمہوریت اور بروقت انتخابات کی جدوجہد جاری رکھے گی ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پنجاب کی سیاست کو جاگیرداروں ، نام نہاد الیکٹ ایبلز ، بار بار اقتدار کے لیے سیاسی وفاداریاں بدلنے والوں ، مال و دولت اورمفاد پرستی کی سیاست نے برباد کیاہے ۔ متحدہ مجلس عمل پورے ملک ، خصوصاً پنجاب میں تمام دینی جماعتوں اور محبان دین ووٹرز کو سیکولرازم ، عقیدہ ختم نبوت اور اسلامی قوانین کی مخالف قوتوں کے مقابلہ میں متحد کیا جائے گا ۔ اس مرتبہ دینی ووٹرز کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے ۔