دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ’’یوم یتامیٰ‘‘ سماجی جوش و جذبے سے منایا گیا

جمعہ 1 جون 2018 21:13

حیدرآبادیکم جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جون2018ء) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ’’یوم یتامیٰ‘‘ سماجی جوش و جذبے سے منایا گیا۔ پاکستان آرفن کیئر فورم کے تحت ملک بھر میں آگاہی واک، سیمینار اور کانفرنس کا انعقاد کیا گیاجس کا مقصد یتیم بچوں کے مسائل اور معاشرے کی اجتماعی ذمے داریوں کو پورا کرنا تھا۔ اس سلسلے میں الخدمت فاؤنڈیشن سندھ نے حیدرآباد، سکھر ، میرپورخاص، خیرپور، گھوٹکی ، بدین اور ٹنڈو الہیار میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیاحیدرآبادکے مقامی ہال میں ’’ ایک شام یتامیٰ کے ساتھ‘‘ تقریب کا اہتمام کیا گیا جس پاکستان آرفن کیئر فور م سند ھ کے چیئرمین سید محمد یونس،الخدمت فاؤنڈیشن کے ضلعی صدرڈاکٹرسیف الرحمن ،پروگرام آفیسرمحمدطارق،سلیم خان سمیت الخدمت فاؤنڈیشن ،این جی اوز کے ذمے داران، معززین شہر ، یتیم بچوں اور ان کے رشتے داروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

چیئرمین پاکستان آرفن کیئر فورم سندھ سید محمد یونس نے اِس موقع پر کہا کہ اِسلامی ملکوں کی تنظیم او آئی سی کے تحت اسلامی ملکوں میں 15 رمضان کویتیم بچوں کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے اوراِسی آواز پر لبیک کہتے ہوئے پاکستان میں یتیم بچوں کی کفالت اور فلاح و بہبودکرنے والی تنظیموں اور اداروں نے ’’پاکستان آرفن کیئر فورم‘‘ کے پلیٹ فارم سے 15 رمضان کو یوم یتامیٰ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سید محمد یونس نے کہا کہ گزشتہ عشرے میں آنے والی ناگہانی آفات ، بدامنی کے خلاف جنگ ،صحت عامہ کی سہولیات کی کمی اور روزمرہ حادثات کے باعث جہاں ہزاروں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، وہیں لاکھوں بچے بھی اپنے خاندان کے کفیل سے محروم ہو گئے اورمعاشرے کے یتیم ٹھہرے اقوام متحدہ کے ادارہ ’’یونیسیف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں42 لاکھ بچے یتیم ہیں اوران میں بڑی تعداد ایسے بچوں کی ہے جنہیں تعلیم وتربیت ،صحت اور خورا ک کی مناسب سہولیا ت میسر نہیں ہیںبدقسمتی سے روز بروز بگڑتی معاشی صورتحال ،کم آمدنی اور سماجی رویوں کے باعث بھی یتامیٰ کے خاندان کے لیے اٴْس کا بوجھ اٴْٹھانا مشکل ہو جاتا ہے یہ بچے تعلیم و تربیت اور مناسب سہولیات نہ ملنے کے باعث معاشرتی اور سماجی محرومیوں کا شکار ہو جاتے ہیں بلکہ کئی تو بے راہ روی تک کا شکار ہو جاتے ہیں جہاں ان کی تعلیم و تربیت ایک سوالیہ نشان بن جاتی ہے اِس ضمن میں پاکستان میں یتیم بچوں کی کفالت کا اہتمام کرنے والے مختلف اداروں کی جانب سی15 رمضان المبارک کو ’’یومِ یتامیٰ ‘‘اِس عزم کے اظہار کا دن ہے کہ مسلم معاشرے کے لیے ہر یتیم بچہ رنگ، نسل اور مذہب کی تمیز کے بغیر اپنے ہی بچوں کی طرح عزیز ہے اِس یقین کے ساتھ کہ ہمارے معاشرے میں کوئی بھی یتیم بے سہارا نہ رہے ، ایک نئے اور صحت مند معاشرے کی طرف پہلا قدم۔

معاشرے کے یتیم ہمارے بچے ، ہماری ذمے داری۔ ’’پاکستان آ رفن کیئر فورم‘‘ یہ چاہتا ہے کہ پاکستان کا با شعور طبقہ یتیم بچوں کو درپیش مسائل کو سمجھے اور اجتماعی ذمے داری سمجھتے ہوئے اٴْن مسائل کے حل کے لیے آگے بڑھیں انہوں نے مزید بتایا کہ الخدمت فاؤنڈیشن اس وقت 7ہزار سے زائد بے سہارا یتیم بچوں کی کفالت کررہی ہے۔تقریب میں یتیم بچوں نے یتیم بچوں کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے خصوصی ٹیبلو بھی پیش کیے اور بچوں کی روزہ کشائی بھی اہتمام کیا گیااس موقع پر انجینئریاسرآرائیں نے بچوں سے تربیتی حوالے سے اظہارِ خیال کیا۔