چیئرمین سید مصطفی کمال اور صدر انیس قائم خانی نے پاکستان ہائوس میں پا ک سر زمین پارٹی کے مرکزی میڈیا سیل کا افتتاح کردیا

ہم ایسے نمائندے دینا چاہتے ہیں جو عوام کے مسائل حل کرنے کی اہلیت رکھتے ہوں اور حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کریں، سید مصطفی کمال امیدواروں کے چنائو کیلئے انتہائی قابل شخصیات پر مشتمل پارلیمانی بورڈ قائم کیا ہے اور تمام امیدواروں کو میرٹ کی بنیاد پر ٹکٹ دیئے جائینگے

جمعہ 1 جون 2018 21:45

چیئرمین سید مصطفی کمال اور صدر انیس قائم خانی نے پاکستان ہائوس میں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2018ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال اور صدر انیس قائم خانی نے مرکزی دفترپاکستان ہائوس میں میڈیا سیل کا افتتاح کردیا اس موقع پر پی ایس پی کے سیکریٹری جنرل رضا ہارون،وائس چیئر مین اشفاق منگی،افتخار اکبر رندھاوا،نیشنل کونسل کی رکن آسیہ اسحاق دیگر زمہ داران بھی موجود تھے۔

افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس پی کے چیئر مین سیدمصطفی کمال نے کہاکہ پی ایس پی جیسامضبوط تنظیمی ڈھانچہ کسی جماعت کے پاس نہیں ہے اور انشاء اللہ تعالی آنے والے الیکشن میں پی ایس پی عوام اور ووٹرز کی پہلی چوائس ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں کرپشن کے بغیر گڈگورننس کی مثال قائم کی آج کراچی کے بڑے بڑے نام پی ایس پی میں شامل ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے امیدواروں کے چنائو کیلئے پارلیمانی بورڈ قائم کردیا ہے جس میں انتہائی قابل ترین لوگ شامل ہیں اگر مجھے بھی امیدوار بننا ہے تو مجھے بھی اس پارلیمانی بورڈ کو انٹرویو دینا ہوگا اور تمام لوگوں کو میرٹ کی بنیاد پر ٹکٹ دیئے جائینگے۔ ہم عوام کیلئے ایسے نمائندے دینا چاہتے ہیں جو عوام کے مسائل حل کرنے کی اہلیت رکھتے ہوں اور حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کریں انٹرویوز کا سلسلہ چھ جون تک جاری رہے گاہے ۔

انہوں نے کہا کہ اپنی پسند نہ پسند کو ایک طرف رکھ کرامیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں ہمیں نے کوئی جائیدادیں نہیں بنائی ہمیں الیکشن لڑنے کیلئے فنڈز درکارہیں کراچی کے عوام سے اپیل کرونگا کہ ہمیں الیکشن لڑنے کیلئے الیکشن فنڈز دیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے خاتمے کے وقت صوبہ کا نعرہ لگا کر عوام کے جذبات کو ابھارنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اب مہاجر جاگ چکا ہے عوام لسانیت اور نفرت کا نعرہ لگانے والوں کو مستردکر کر دینگے انہوں نے کہا یہ آج تک صوبے میں یا بلدیاتی حکومتوں میں بیٹھے ہیں لوگ ان سے پوچھیں گے کہ ہم تمہیں ووٹ کیوں دیں انہوں نے کہا کہ ہم سے نگران حکومت کی تشکیل کیلئے کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور ہم نے نگران سے زیادہ آئندہ کے سیٹ اپ پر توجہ رکھی ہوئی ہے۔