سابق صوبائی وزیر جہانگیر خانزادہ کا چھچھ کے کسانوں کے ساتھ سنگین مذاق ،

2ماہ تک بارش‘ برفباری سے تباہ فصلوں کی امداد منظور نہ کرا سکے فصلوں کے نقصانات سے کچھ کسانوں کے پاس رمضان شریف میں گھر کا راشن تک نہیںجبکہ کچھ اپنے بچوں کی عید کے کپڑے اور جوتے نہ ہونے پر پریشان ہیں حکومتی حصہ‘ صوبائی وزیر ہونے کے باوجود فنڈز منظور نہ کرانا جہانگیر خانزادہ کی نااہلی اور کسانوں کے ساتھ سنگین مذاق کا ثبوت ہے امداد نہیں دلانا تھی تو ہمیں کمیٹی بلا کر تماشا کیوں بنایا گیا، اس کا بدلہ جہانگیر خانزادہ کو ووٹ نہ دیکر لیں گے ، متاثرہ کسانوں کی گفتگو

ہفتہ 2 جون 2018 13:15

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2018ء) سابق صوبائی وزیر جہانگیر خانزادہ کی طرف سے چھچھ کے کسانوں کے ساتھ سنگین مذاق ، بارش اور برفباری سے تباہ فصلوں کے نقصان کا ازالہ کرنے کیلئے امداد منظور نہ کرائی جا سکی ، فصلوں کے نقصانات سے کچھ کسانوں کے پاس رمضان شریف میں گھر کا راشن تک نہیںجبکہ کچھ اپنے بچوں کی عید کے کپڑے اور جوتے نہ ہونے پر پریشان ہیں۔

متاثرہ کسانوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز نہیں دینا تھے تو چھچھ بھر کے کسانوں کو مساجد میں اعلانات کرکے بلدیہ میں کس مقصد کیلئے جمع کیا گیا، جہانگیر خانزادہ سے الیکشن میں اس کا بدلہ لیں گے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اپریل میں ہونے والی شدید طوفانی بارش اور ژالہ باری ( اولوں) سے تحصیل حضرو میں کاشت فصلیں تباہ ہوگئی تھیں جن میں سبزی جات ، تمباکو ، گندم اور دیگر فصلیں سرفہرست تھیں جس پر کسانوں کی کمر ٹوٹ گئی ، اس مقصد کیلئے چھچھ بھر سے کسانوں کی مدد کیلئے صوبائی وزیر جہانگیر خانزادہ سے مطالبہ کیا گیا جس پر انہوں نے چھچھ بھر کی مساجد میں اعلانات کرکے متاثرہ کسانوں کو بلدیہ حضرو میں جمع ہونے کا کہا اور اپنے گروپ کے سینئر و تجربہ کار رہنما احسن خان ،ضلعی کسان کونسلر وپی ایس ملک انصار ، مسلم لیگ(ن) سے تعلق رکھنے والے دیگر اپنے بااعتماد ساتھیوں اور پٹواریوں کے ذریعے تمام کسانوں کے نقصان کا سروے کیا گیا جس مقصد کیلئے کمیٹی سربراہ احسن خان نے جہانگیر خانزادہ کو 16کروڑ روپے کا تخمینہ لگا کر بھیجا کہ حکومت پنجاب سے یہ رقم منظور کروا کر کسانوں میں تقسیم کروائی جائے تاہم جہانگیر خانزادہ اپنے وعدے اور اعلان کے باوجود کسانوں کو ریلیف دلانے کیلئے کسی قسم کے فنڈز کی منظوری نہ لے سکے جس پر کسانوں میں سخت اضطراب پایا جاتا ہے ، فصلوں کے نقصانات سے کچھ کسانوں کے پاس رمضان شریف میں گھر کا راشن تک نہیں نہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جبکہ کچھ اپنے بچوں کی عید کے کپڑے اور جوتے نہ ہونے پر پریشان ہیں ، متاثرین نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اگر جہانگیر خانزادہ نے حکومت سے امداد نہیں دلانا تھی تو ہمیں کمیٹی بلا کر ہمارا تماشا کیوں بنایا گیا اور ہماری دیہاڑیاں کیوں ضائع کی گئیں ان کا کہنا تھا کہ اب الیکشن قریب ہیں ہم جہانگیر خانزادہ کو ووٹ نہ دیکر بدلہ لیں گے کیونکہ اگر وہ چاہتے تو حکومت کسانوں کو ضرور فنڈز دیتی ، اس حوالہ سے احسن خان اور ملک انصار سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی فنڈز منظور نہ ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ جلد منظوری ہو جائے گی مگراب تو ان کی حکومت بھی ختم ہو گئی ہے ، میاں شہباز شریف نے کسی قسم کی منظوری نہیں دی ہے ۔