بھارتی فورسز نے کشمیریوں کا جینا دو بھر کر دیا ہے ،ْ تحریک حریت جموںوکشمیر

کولگام کے رہائشی نوجوان منیب احمد پر کالا قانون ’پی ایس اے‘ لاگو کیے جانے کی مذمت

ہفتہ 2 جون 2018 13:15

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2018ء) مقبوضہ کشمیر میںتحریک حریت جموں کشمیر نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران جنگ بندی کا بھارتی اعلان محض ایک ڈرامہ ثابت ہو اہے جبکہ اس مقدس مہینے کے دوران بھی قابض بھارتی فورسز کے جبر و استبداد میں کوئی کمی واقع نہیں ہو ئی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے رہنمائوں محمد یوسف مکرو، معراج الدین ربانی اور غلام محمدہرہ نے عوامی رابطہ مہم کے تحت مقبوضہ وادی کے مختلف مقامات پر عوامی اجتماعات سے خطاب میں قابض بھارتی فورسز کے مظالم کی شدید مذمت کی ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجوں نے شوپیاں کے علاقے سوگن میں جس ننگی جارحیت کا مظاہرہ کیا وہ مسلمہ انسانی، اخلاقی اور قانونی اقدار کے بالکل منافی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ مجاہد نوجوان زیت الاسلام کے گھر کی توڑ پھوڑ کی گئی اور پھلوں کے باغات کو نقصان پہنچایا گیا، شہید مجاہد کمانڈر سمیر احمد کے مزار کی بے حرمتی کی گئی جبکہ کاکہ پورہ گنڈ باغ میں ایک مجاہد وقاص احمد کے گھر کو مکینوں سمیت نذر آتش کرنے کی کوشش کی گئی ۔

حریت رہنمائوں نے کہا کہ ایک طرف جنگ بندی کا نام نہاد اعلان کیا گیا جبکہ دوسری طرف محکوم کشمیریوںکا جینا دو بھر کر دیا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کے دینی معاملات میں بھی مداخلت کی جا رہی ہے اور آئمہ کرام اور خطباء کو فوجی کیمپوں میں بلا کر انہیں ظلم و جبر کے خلاف آواز نہ اٹھانے کی ہدایت کی جاتی ہے۔انہوںنے کہا کہ بھارتی چیرہ دستیوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ تحریک آزادی کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔

دریں اثنا تحریک حریت جموں کشمیر نے کولگام کے علاقے ننی بوگ کے رہائشی منیب احمد بٹ کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کٹھوعہ جیل منتقل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا اسے قطعی طور پر ایک بلا جواز کارروائی قرار دیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ منیب احمد کو 8ماہ کی غیر قانونی نظر بندی کے بعدتین روز قبل رہا کیا گیا تھا لیکن بھارتی پولیس نے انہیں جلد دوبارہ گرفتار کر کے پی ایس اے لگا کر جموں خطے کی کٹھوعہ جیل میں منتقل کر دیا۔