الیکشن کمیشن کانامزدگی فارم اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے عدالتی فیصلوں سے پیدا ابہام کو دور کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 2 جون 2018 16:01

الیکشن کمیشن کانامزدگی فارم اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے عدالتی فیصلوں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2018ء) الیکشن کمیشن نے نامزدگی فارم اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے عدالتی فیصلوں سے پیدا ہونے والے ابہام کو دور کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عام انتخابات شیڈول کے مطابق 25جولائی 2018ء کو ہی ہونگے ۔ الیکشن کمیشن میں لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے بارے میں آنے والے فیصلے اور بلوچستان ہائیکو رٹ کی جانب سے بعض انتخابی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دیئے جانے کے فیصلے پر غور کیلئے ہنگامی اجلاس ہفتہ کو چیف الیکشن کمیشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں منعقد ہوا ، جس میں کمیشن کے اراکین ، سیکرٹری الیکشن کمیشن ،ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن سمیت دیگر حکام نے شرکت کی ، اجلاس میں سرکاری افسران کے تقرریوں اور تبادلوں کے امور بھی زیر غور آئے ۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر اختر نذیر نے میڈیا کو بریفننگ دیتے ہوئے اجلاس میں ہونے والے فیصلے سے آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ بلوچستان ہائیکورٹ کی جانب سے کوئٹہ کی آٹھ صوبائی اسمبلی کی حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دیا گیا ہیجس کے خلاف الیکشن کمیشن نے فوری طور پر سپریم کورٹ رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ان حالات کے تناظر میں ملک بھر میں تمام ریٹرنگ آفیسران کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ تین اور چار جون کو کاغذات نامزدگی فارم موصول نہ کریں ، سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ آنے کے بعد ریٹرننگ آفیسران کو تازہ ہدایات جاری کی جائیں گی ، الیکشن کمیشن کے اجلاس میں حال ہی میں ہونے والی تعیناتیوں کا سختی سے نوٹس لیا گیا اور متعلقہ صوبائی حکومتوں سے وضاحت طلب کی ہے ، کمیشن ایسی تمام تقرریوں اور تعیناتیوں کا جائزہ لیکر حتمی احکام جاری کرے گا ۔

کوئی بھی نگران حکومت یا اتھارٹی انتخابی قانون کے تحت الیکشن کمیشن کی پیشگی اجازت کے بغیر کسی بھی سرکاری ملازم کی تعیناتی یا تبادلہ نہیں کرسکتی ، انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن انتخابات 2018ء کے حوالے سے سول اور پولیس افیسران کے مرکز اور صوبوں یا بین الصوبائی تبادلوں یا تعیناتیوں کے حوالے سے اگلے دو ، تین روز میں احکامات جاری کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ عام انتخابات مقررہ تاریخ پر ہی ہوں گے الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول میں تبدیلی کا اختیار رکھتا ہے،انتخابی شیڈول میں دو سے تین روز کی گنجائش ہے۔انہوں نے کہاکہ ابہام دور کرنے کے لئے سب سے بہترین فورم سپریم کورٹ ہے۔کمیشن کی طرف سے وضاحت کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا جو موقف لاہور ہائی کورٹ کے سامنے تھا وہی آج بھی ہے،لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ نامزدگی فارم میں اضافہ کرے یابہتری لائے لیکن ساتھ ہی ساتھ معزز عدالت نے پارلیمنٹ کے اس اختیار کو بھی تسلیم کیا ہے کہ کاغذات نامزدگی فارم کو انتخابی قانون کا حصہ بنانے کا اختیار رکھتی ہے اور عدالت کی جانب سے متعلقہ دفعات کو کالعدم قرار نہیں دیا گیا،اس لئے الیکشن کمیشن نے ابہام دور کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کا یہ شروع سے ہی موقف رہا ہے کہ نامزدگی فارم کو رولز کا حصہ ہونا چاہیئے۔