ریسکیو 1122 نے مئی میں پنجاب بھر سے 88438 ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیوکیا

ریسکیو سروس روزانہ کی بنیاد پر اوسط 950روڈ ٹریفک حادثات پر ریسپانڈ کررہی ہے ‘ڈاکٹر رضوان نصیر

ہفتہ 2 جون 2018 16:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2018ء) ڈائریکٹرجنرل پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو1122) ڈاکٹر رضوان نصیر نے گزشتہ روزریسکیو1122 ہیڈ کوارٹرز میں پنجاب کے تمام اضلاع میں ریسکیو 1122کی ماہانہ کارکردگی کا جائزہ لیاجسکا مقصد سروس کی کارکردگی کو بہتر اوربِناکسی تفریق کے تمام شہریوں کویکساں معیارکی ایمرجنسی سروسز ڈیلوری کویقینی بنانا ہے۔

ریسکیو 1122 کے اعدادو شمار کے مطابق ریسکیوسروس نے گذشتہ ماہ پنجاب بھر میںاپنے سات منٹ ریسپانس ٹائم کو برقراررکھتے ہوئی89268ریسکیوآپریشن کے دوران88438ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیوکیا۔ریسکیو افسران کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے تمام ضلعی ایمرجنسی افسران کو ہدایت جاری کی کہ وہ پرتشدد واقعات کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ باہمی تعاون کو فروغ دیں اور ہیلتھ کیئر پرووائڈرز کے حقوق اور ذمہ داریوں کا خیال رکھیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ سروس روزانہ کی بنیاد پر اوسط 950روڈ ٹریفک حادثات پرریسپانڈ کررہی ہے جن میں اوسط ایک ہزار سے زائد افراد کو ایمرجنسی میڈیکل سروسز فراہم کی جارہی ہیں جن میں مرد و خواتین، پیدل چلنے والے، مسافر، ڈرائیورز اور کم عمر ڈرائیورز شامل ہیں۔ تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 85فیصد ٹریفک حادثات میں موٹر بائیکس ملوث ہوتی ہیں جبکہ روزانہ کی بنیاد پر پنجاب بھر میں اوسط 25افراد ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ کا شکار ہورہے ہیں ، اس لیے روڈ سیفٹی قوانین پر عملدرآمد وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے والدین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کم عمری میں بچوں کو ڈرائیونگ ہر گز نہ کرنے دیں اور دوران ڈرائیونگ سیفٹی ہیلمٹ کو یقینی بنائیںتاکہ سرکی چوٹ سے اموات کی شرح کو کم سے کم کیا جا سکے۔ ریسکیو 1122کے پراونشل مانیٹرنگ سیل کو موصول ہونے والی ایمرجنسی کالز کا جائزہ لیا گیا جس کے تحت 27362کال ٹریفک حادثات،48002 میڈیکل ایمرجنسی،3194آگ لگنے کے واقعات ،2284جرائم کی کال141,ڈوبنے کے واقعات, 44عمارتیں منہدم ہونے کے واقعات اور9دھماکوںکے واقعات اور 8232دیگر ریسکیو آپریشن شامل ہیں جن پر ریسکیو1122نے ریسپانڈ کیا۔

اعداد و شمار کے مطابق زیادہ تر حادثات بڑے شہروں میں پیش آئے جن میں564آگ کے واقعات لاہور میں، 258فیصل آباد ،228گوجرانوالہ ،122راولپنڈی،145ملتان اور سیالکوٹ میں201آگ لگنے کے واقعات پیش آئے۔ اسی طرح 6894ٹریفک حادثات لاہور میں، 2763فیصل آباد، 1566گوجرانوالہ، 2080ملتان جبکہ راولپنڈی میں819ٹریفک حادثات رونما ہوئے جہاں ٹریفک قوانین کے نفاذکی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :