سٹیٹ بنک کا ڈسکائونٹ ریٹ کی شرح سود میں پچاس پوانٹس اضافہ نئی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے‘پیاف

ہفتہ 2 جون 2018 16:26

سٹیٹ بنک کا ڈسکائونٹ ریٹ کی شرح سود میں پچاس پوانٹس اضافہ نئی سرمایہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جون2018ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشن فرنٹ(پیاف ) نے کہا ہے کہ سٹیٹ بنک آفپاکستان کی جانب سے شرح سود میں پچاس بیس پوائنٹ اضافہ نئی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے،یہ اضافہ انڈسٹریل سیکٹر اور معیشت کے لیے حقیقی معنوں میں فائدہ مند ثابت نہیں ہو سکے گا،شرح سود صنعتی شعبے کی ترقی کے لیے بنیادی حثییت رکھتا ہے اور اس سے پیداواری لاگت پر براہ راست اثر پڑھتاہے، ڈسکائونٹ ریٹ کی شرح کو پچھلے تین سالوں میں تاریخ کی کم تر ین سطح پر لانا حکومت کی ایک بڑی کامیابی تھی جسے کاروباری برادری بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے،موجودہ حالات میں کاروباری برادری کو سستے قرضوںکی اشد ضرورت ہے، مارک اپ کی شرح میں اضافہ سے معاشی مسائل زیادہ ہونگے اور نہ صرف مقامی سرمایہ کاری کم گی بلکہ غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی متزلزل ہو گا۔

(جاری ہے)

چیئرمین پیاف عرفان اقبال شیخ ،سینئر وائس چیئرمین تنویر احمد صوفی اور وائس چیئرمین خواجہ شاہزیب اکرم نے اپنے بیان میں کہا کہ شرح سود میں اضافے سے بینکوں کے ڈیپازٹ میں تو اضافہ ہو رہا ہے لیکن اسکے باعث صنعتی ترقی میں کمی واقع ہو گی کیونکہ شرح سود میں اضافہ سے صنعتی ترقی میں کمی واقع ہو گی۔ پاکستان میں بلند شرح سود اور عالمی معاشی حالات میں ابتری کے باعث پاکستانی برآمدات اور درآمدات بھی شدید متاثر ہو رہی ہیں۔انہوں نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ معیشت سے متلقتہ بینکنگ پالیسوں پر نظرثانی کریں اور نجی شعبے کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں۔۔

متعلقہ عنوان :