غربِ اردن میں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید

اسرائیلی فوجیوں پر گاڑی چڑھانے کی کوشش میں فائرنگ کی،قابض صیہونی فورسزکی من گھڑت کہانی

اتوار 3 جون 2018 13:30

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2018ء) دریائے اردن کے مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع شہر الخلیل میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیش آنے والے اس واقعے کی اپنی یہ گھڑی کہانی بیان کی ہے کہ ایک دہشت گرد(فلسطینی) نے اسرائیلی فوجیوں پر الخلیل میں جائے وقوعہ پر اپنی گاڑی چڑھانے کی کوشش کی ،اسرائیلی فوجیوں نے اس پر فائرنگ کردی جس سے وہ مارا گیا ہے۔

واقعے میں کوئی اسرائیلی فوجی زخمی نہیں ہوا ۔اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں سرحدی باڑ کے نزدیک فائرنگ کرکے ایک بائیس سالہ فلسطینی نرس کو بھی شہید کردیا تھا،شہیدہ رزان النجار غزہ میں وزارت صحت کے ساتھ ایک رضاکار کے طور پر وابستہ تھیں ۔

(جاری ہے)

انھیں سیدھی سینے میں گولی لگی تھی۔اس وقت وہ اپنی سفید طبی وردی میں ملبوس تھیں اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دینے میں مصروف تھیں۔وزارت ِصحت کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے چالیس فلسطینی مظاہرین زخمی ہوگئے تھے۔ ہزاروں فلسطینی مارچ سے ہر جمعہ کو اسرائیلی قبضے کے خلاف غزہ کے سرحدی علاقے میں احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں ۔ان مظاہرین پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے کم سے کم ڈیڑھ سو فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔