وزارت غذائی تحفظ وتحقیق نے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت جامع پالیسی اقدامات وضع کرلئے

اقدامات کابنیادی مقصد پاکستان میں زراعت کے شعبے کو ترقی دینا ہے، پالیسی اقدامات کے تحت زراعت کے شعبے میں پیداواراوربرآمدات میں اضافہ کوخصوصی اہمیت دی جائیگی،ذرائع

اتوار 3 جون 2018 14:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2018ء) وزارت غذائی تحفظ وتحقیق نے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت جامع پالیسی اقدامات وضع کئے ہیں جن کابنیادی مقصد پاکستان میں زراعت کے شعبے کو ترقی دینا ہے، پالیسی اقدامات کے تحت زراعت کے شعبے میں پیداواراوربرآمدات میں اضافہ کوخصوصی اہمیت دی جائیگی۔وزارت کے ذرائع کے مطابق یہ اقدامات ’’نیشنل فوڈ سیکیورٹی پالیسی‘‘ کا حصہ ہے جس کا اعلان سابق وفاقی کابینہ نے ایک ہفتے قبل کیا تھا۔

پالیسی اقدامات کے تحت وزارت کاریڈور کے سب زون میں قابل تجارت اشیاء کے حوالے سے فیزایبلٹی رپورٹ تیار کریگی جبکہ مقامی اشیاء کے حوالے سے پائلٹ ٹیسٹنگ بھی ہوگی۔پالیسی اقدامات کے تحت مقامی کاروباری افراد اورزرعی خدمات فراہم کرنے والوں کیلئے تربیتی پروگراموں کا ایک سلسلہ شروع کیاجائیگا،معیاری پیداوارکو فروغ دیا جائیگا، پوسٹ ہاروسٹنگ ہنڈلنگ اینڈ پراسیسنگ کا طریقہ کار اور سرمایہ کاری فورٹ پولیو متعارف کرائے جائیں گے تاکہ دیہی معیشیت کو فروغ دیا جاسکے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ویلیو ایڈڈ مصنوعات کیلئے سی پیک روٹ پرمختلف بزنس ماڈل متعارف کرائے جائیں گے جہاں جدید پیداوار اورمنڈیوں کیلئے بنیادی ڈھانچہ کی تیاری پرخصوصی توجہ مرکوزکی جائے گی، ایسے علاقوں میں اجناس، فروٹ، سبزیوں ، فشریز، لائیوسٹاک اورلائیوسٹاک کی مصنوعات کی تیاری پرخصوصی توجہ دی جائیگی۔ذرائع نے بتایا کہ اس پالیسی پرعمل درآمد کے نتیجے میں چین کو زرعی اورخوراک کی مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔

واضح رہے کہ چین کا سالانہ درآمدی بل 1966ارب ڈالر ہے جس میں سے خوراک کا درآمدی بل 100ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے، اس میں پاکستان کا حصہ 2.93ارب ڈالر سالانہ ہے جو ایک فیصد کے برابر ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پاکستان کی جانب سے چین کے ساتھ زراعت اوراشیائے خوراک کی تجارت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔