صرف ایک ہی صورت میں رضامند ہوں گا اگر۔۔۔؟ چوہدری نثار نے شریف برداران کے سامنے بڑی شرط رکھ دی

سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار چاہتے ہیں کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف خود چل کر ان کے پاس آئیں اور ان کو منائیں،قومی اخبار کی ایک رپورٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 3 جون 2018 17:22

صرف ایک ہی صورت میں رضامند ہوں گا اگر۔۔۔؟ چوہدری نثار نے شریف برداران ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔03جون 2018ء) قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے صدر میاں محمد شہباز شریف کے اصرار کے باوجود چوہدری نثار علی خان میاں نواز شریف سے ملنے کو تیار نہیں ہیں۔اسی لیے ایک انٹرویو کے دوران شہباز شریف نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو بچا قرار دے دیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف خود بھی چوہدری نثار کو پارٹی میں فعال کرنے کے لئے کوشاں ہے۔

وہ کئی بار چوہدری نثار سے کہہ چکے ہیں کہ وہ از خود میاں نوازشریف سے ملاقات کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔ لیکن چوہدری نثار علی خان نواز شریف کی ٹیلی فون کال کے منتظر ہیں۔وہ اپنے طور پر سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملنے کے لئے تیار نہیں ہے۔بطور پارٹی صدر شہباز شریف بھی اس کے مداوے کے لیے کچھ نہیں کر پا رہا ہے۔

(جاری ہے)

چودھری نثار علی خان نے مزید کہا ہے کہ شہباز شریف 30 سالوں کی باتیں کرنے کا تذکرہ کرنے کی بجائے موجودہ صورتحال سے نکلنے پر اپنی توانائیاں صرف کریں۔

ذرائع کے مطابق ان بیانات کے بعد یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ چوہدری نثار نے تنہا پرواز کا فیصلہ کر لیا ہے۔چوہدری نثار یہ بھی چاہتے ہیں کہ انہیں منایا جائے لیکن چوہدری نثار علی خان چاہتے ہیں کہ نوازشریف کو بذات خود ان کو منانے کے لیے آ ئیں۔اگر نواز شریف خود چل کر چودھری نثار کے گھر آئیں گے تو پھر چوہدری نثار مان جائیں گے۔تاہم ایسی کوئی صورتحال نظر نہیں آ رہی ۔

۔دوسری طرف نواز شریف نے چوہدری نثار کے معاملے پر چپ سادھ لی ہے۔اور شہباز شریف کے چوہدری نثار علی خان سے متعلق دئیے گئے حالیہ بیان نے شہباز شریف اور چوہدری نثار علی خان کے درمیان بھی اختلافات پیدا کر دئیے ہیں۔ شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں چوہدری نثار کو ’بچہ ‘ قرار دیا تھا۔میڈیا ذارئع کے مطابق شہباز شریف کو نواز شریف اور چودھری نثار علی خان کے مابین اختلافات کو دور کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا، لیکن بظاہر وہ بھی میاں صاحب اور چودھری نثار علی خان کے مابین تعلقات بحال کرنے میں ناکام رہے ، تاہم اب دو روز قبل راجن پور کے دورے کے موقع پر نجی ٹی وی سے کو ایک واقعہ سناتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ 1988ء کی بات ہے، جب چوہدری نثار کی اصل دوستی نوازشریف کے ساتھ تھی۔

جبکہ اس زمانے میں چوہدری نثار میرے سخت مخالف تھے۔ چوہدری نثار میرے خلاف اکثر نوازشریف کو شکایات کرتے تو مجھے نوازشریفسے ڈانٹ پڑتی۔ لیکن کچھ عرصہ ایسے ہی گزرا تو بعد میں چوہدری نثار میرے گہرے دوست بن گئے۔۔۔چوہدری نثار میں بچپنا ہے اور بچے کو منانا پڑتا ہے۔ چوہدری نثار میں بچپنا ضرور ہے اور ہم اس کومناتے رہتے تھے۔ انہوں نے ایک سوال ’’چوہدری نثار اب مان جائیں گے؟‘‘ کے جواب میں کہا کہ اللہ خیر کرے گا۔ جس پر سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حیرت ہے کہ شہبازشریف کو بچپنے اور سنجیدہ عمل میں فرق کا احساس نہیں،بچپنا وہ عمل ہے جو ان کی پارٹی قیادت اس وقت روا رکھے ہوئے ہے